راول ڈیم کے کنارے کمرشل تعمیرات سے متعلق کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راول ڈیم کے کنارے کمرشل تعمیرا ت سے متعلق کیس کی سماعت ستمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمارت سیل کرنے کے حکم میں توسیع کردی،عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت تک راول ڈیم کے کنارے تعمیرات پر پابندی برقرار ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارک اور شہر کی انوائرمنٹ کو تباہ کردیا گیا، ماحولیات کو تباہ کر دیا اور اس کام کے لیےا سٹیٹ مشینری استعمال ہوتی ہے،ہماری آئندہ کی نسلیں اس کی قیمت چکائیں گی، جو بھی غیر قانونی کام کرے اس کی تعمیرات گرا دیں تو آئندہ کوئی کام نہیں کرے گا،

قبل ازیں گزشتہ سماعت پر عدالت نے کلب کی ممبرشپ جاری کرنے سے بھی روک دیا۔ سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے وکالت نامہ جمع کراتے ہوئے جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔

درخواست گزار نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق کلب سیل نہیں ہے اور ابھی بھی کلب کی ممبرشپ دی جارہی ہے۔ وکیل اشتر اوصاف نے کہا سیلنگ کلب عدالتی حکم کے مطابق سیل ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ رپورٹ میں تو گزشتہ سماعت پر بتایا گیا کہ کلب سیل کردیا گیا، آپ یقینی بنائیں گے کہ کلب سیل ہے عدالت کو آپ پر اعتماد ہے، عدالتی حکم کے خلاف مس کنڈکٹ کسی بھی طرف سے ہوا تو کارروائی ہو گی

اسلام آباد ہائیکورٹ کا راول جھیل کے قریب کمرشل بلڈنگ سیل کرنے کا حکم

Comments are closed.