اسلام آباد:رضاربانی نے صدرمملکت عارف علوی کے استعفے کا مطالبہ کردیا،اطلاعات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی پی ٹی آئی کے عارف علوی کے خلاف بطور صدر پاکستان 6 نکاتی چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے فی الفورمستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے
رضا ربانی کیطرف سے اس چارچ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ صدرمملکت عارف علوی پاک فوج کے سپریم کمانڈرہیں اور ان کو لسبیلہ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے افسران اور جوانوں کے شہدا کے جنازوں میں جانا چاہیے تھا ، مگر وہ نہیں گئے
رضا ربانی دوسرا جو اعتراض کیا ہے اس میں الزام لگایا ہے کہ "بحیثیت صدر پاکستان جو کہ پاک فوج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں کے ہوتے ہوئے بھی ایک خاص سیاسی پارٹی کے مفادات کے لیے غیر آئینی غیر قانونی کام بھی کرتے رہے "صدرمملکت افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر کی حیثیت میں سیاست بازی سے دور رہنے کے پابند ہیں لیکن وہ ایک سیاسی جماعت کے مفادات کیلئےآئین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں
رضا ربانی نے این ایف سی کے لیے بلوچستان سے ایک رکن کی نامزدگی کو بھی ایشو بنایا ہے
رضا ربانی نے مختلف الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ صدر مملکت آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہےاس لیے اب ان کا عہدے پر براجمان رہنا جائز نہیں، رضا ربانی نے مزید کہا کہ صدر نے غیر آئینی طور پرقومی اسمبلی تحلیل کردی تھی ،جس کے سبب پر وہ انیس تہتر کے آئین کی دفعہ 95 کے تحت وہ اس عہدے کے قابل نہیں رہے لٰہذا ان کو جلد از جلد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے
یاد رہے کہ اس سلسلے میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ میری شہیدوں کے جنازے میں عدم شرکت کو غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر جمعہ 5 اگست کو اپنے بیان میں صدر مملکت پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ اس تمام غیرضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹویٹس کرنے والوں کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملتا ہے جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ میں نے سیکڑوں شہدا کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے۔ آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ تمام خاندانوں کو اپنے شہدا پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے، لیکن ہم سب اس دنیا میں غمگین اور ذاتی نقصان کو تسلیم کرتے ہیں۔
صدر کا مزید لکھنا تھا کہ خصوصی طور پر ان شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کرنا نہایت مشکل کام ہے جہاں ان کے لواحقین میں چھوٹے بچے ہوں۔
There is unnecessary controversy on why I did not attend Janaza of the Shaheeds recently. This gives me an opportunity to condemn in unequivocal terms the despicable tweets by those who are neither aware of our culture or our religion.
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
ڈاکٹر عارف علوی کے مطابق مجھے اس بات پر کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہی محفوظ ہے اوریہی بات میرا پاکستان پر فخر مزید بڑھاتی ہے۔ پاکستان ہمیشہ زندہ اور پائندہ رہے گا۔
The President talked to Capt Ahmed Ali, son of Lt. Gen Sarfraz Ali Shaheed & expressed his condolences to family & admiration of an upright brave efficient officer & a leader whom he had met frequently. He said that it is due to these sacrifices that Pakistan stands strong today. pic.twitter.com/JdZt5fT888
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) August 5, 2022
واضح رہے کہ یکم اگست کو بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لاپتا ہوگیا تھا جس میں کور کمانڈر سمیت 6 افراد سوار تھے، بعد ازاں 2 اگست کو لاپتا ہوجانے والے فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔