”ای پے پنجاب” کے ذریعے 100 دن میں ریکارڈ ٹیکس ریونیو وصول،موبائل اور انٹرنیٹ سے ٹیکس ادائیگی ہوئی آسان

”ای پے پنجاب” کے ذریعے 100 دن میں ریکارڈ ٹیکس ریونیو وصول،موبائل اور انٹرنیٹ سے ٹیکس ادائیگی ہوئی آسان

باغی ٹی وی ”ای پے پنجاب” کے ذریعے 100 دن میں 50 کروڑ روپے سے زائد ریکارڈ ٹیکس ریونیو وصول،موبائل اور انٹرنیٹ سے ٹیکس ادائیگی ہوئی آسان شہریوں کو لمبی قطاروں اور ایجنٹ مافیا سے مل گئی نجات

لاہور(15جنوری2020)شہریوں کی سہولت اور کاروبار میں آسانی کے لئے حکومت پنجاب کے وضع کردہ سرکاری ادائیگیوں کے آن لائن نظام ”ای پے پنجاب” کے ذریعے ابتدائی 100 دن میں صوبہ پنجاب سے 50 کروڑ سے زائد ٹیکس ریونیو اکٹھا ہو چکا ہے یوں ای پے پنجاب ایپ اور پورٹل ٹیکس محصولات کی وصولی میں اضافے میں گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔ یہ بات آج چیئرمین پی آئی ٹی بی اظفر منظور کی زیرصدارت جائزہ اجلاس میں بتائی گئی۔

ای پے پنجاب‘پی آئی ٹی بی اور محکمہ خزانہ پنجاب کے اشتراک سے گزشتہ برس 4 اکتوبر کو شروع کیا گیا۔ یہ نظام عوام کو پیچیدہ اور روایتی عمل سے گزرے بغیر ٹیکس اور دیگر سرکاری ادائیگیوں کا موثر اور آسان ترین آن لائن ذریعہ فراہم کرتا ہے۔

ای پے پنجاب سے5 سرکاری محکموں کے 13 قسم کے محصولات ایک کلک پر آن لائن گھر بیٹھے ادا کئے جا سکتے ہیں۔ان کے لئے شہریوں کو اب لمبی قطاروں میں لگنے کی ضرورت نہیں۔

ان محکموں میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، بورڈ آف ریونیو، پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی، پنجاب ریونیو اتھارٹی، انڈسٹریز اور محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب شامل ہیں۔

جو ٹیکس ای پے پنجاب کے ذریعے ادا کئے جا سکتے ہیں ان میں ٹوکن ٹیکس، موٹر وہیکل رجسٹریشن، موٹر وہیکل کی منتقلی، پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، کاٹن فیس، ای سٹیمپنگ، میوٹیشن فیس، فرد فیس، خدمات پر سیلز ٹیکس، پنجاب انفراسٹرکچرل ڈویلپمنٹ، سیس، روٹ پرمٹ اور بزنس رجسٹریشن فیس شامل ہے۔

ای پے ایپ سے متعلقہ ٹیکس کی ادائیگی کیلئے سترہ ہندسوں کا پی ایس آئی ڈی نمبرجاری ہوتا ہے جسے شہری کسی بھی بینک‘ انٹرنیٹ‘موبائل بینکنگ‘اے ٹی ایم پر اندراج کر کے ٹیکس کی ادائیگی کر سکتے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عنقریب شہریوں اور کاروباری طبقے کی سہولت کیلئے ڈیبٹ / کریڈٹ کارڈ، موبائل والٹس، ٹیلکو ایجنٹ نیٹ ورکس اور ڈائریکٹ ڈیبٹ جیسے ادائیگی کے نئے چینلز کو شامل کیا جارہا ہے۔

اسکے علاوہ بہت جلد ای پے پنجاب کے ذریعے سکولوں و کالجوں کی آن لائن داخلہ فیس، ڈرائیونگ لائسنس فیس، ای چالان، کریکٹر سرٹیفکیٹ، ڈومیسائل، فٹنس سرٹیفکیٹ (کمرشل گاڑیاں) اور ایگری انکم ٹیکس بھی ادا کئے جا سکیں گے۔

Comments are closed.