ریڈ زون ایکٹ، عدالت کا بڑا حکم، سڑکیں بند کرنے سے پہلے یہ خبر پڑھ لیں

0
35

ریڈ زون ایکٹ، عدالت کا بڑا حکم، سڑکیں بند کرنے سے پہلے یہ خبر پڑھ لیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ریڈ زون ایکٹ بنانے کی درخواست پر عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا

جسٹس جواد حسن نے اصغر علی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا،فیصلے میں کہا گیا کہ ریڈ زون ایکٹ 2020 کی منظوری کے بعد مکمل طورپر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،صوبے میں امن کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پنجاب حکومت اقدامات اٹھائے،قانون کی خلاف ورزی پر متعلقہ محکمہ مقدمات درج کریں

فیصلے میں کہا گیا کہ سڑکوں پر ٹریفک جام کو روکنے کیلئے پیمرا اور ریاستی ادارے عدالتی حکم پر عملدرآمد کریں،

محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے ریڈ زون ایکٹ تیار کرلیا گیا ہے، ڈی سی، ڈی پی او کسی بھی جگہ کو ریڈ زون قرار دے سکتے ہیں، وی وی آئی پی موومنٹ والی شاہراہوں کو ریڈ زون قرار دیا جا سکے گا، ریڈ زون کی خلاف ورزی پر 6 ماہ سے 3 سال تک قید اور جرمانے کی تجویز کی گئی

ریڈ زون ایکٹ تاجر تنظیموں کی درخواست پر تیار کیا گیا ہے، ایکٹ کے تحت ڈی سی اور ڈی پی او کسی بھی علاقے کو ریڈ زون قرار دے سکیں گے، ریڈ زون کے علاقہ میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، جبکہ محکمہ داخلہ نے ریڈ زون ایکٹ پر عوام سے رائے مانگ لی ہے

قبل ازیں مال روڈ لاہور کو ریڈ زون قرار دینے کا معاملہ،پنجاب حکومت نے ریڈ زون میں اجتماعات اور جلوس پر پابندی کے بارے میں بل لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دیا ،جسٹس جواد حسن نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی تھی،سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ بل پر عوامی شنوائی کے بعد اسے ایک ماہ میں پنجاب اسمبلی سے قانون کا درجہ مل جائے گا،بل کے تحت پنجاب میں کسی علاقے کو ریڈ زون قرار دیا جاسکے گا اجتماعات، جلسے اور جلوس کیلئے علاقے مخصوص کیے جائیں گے

سرکاری وکیل نے کہا کہ اجتماعات، جلسے اور جلوس کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے اجازت کہ ضرورت ہوگی، ریڈ زون میں اجتماعات کرنے پر قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے، دو سے پانچ برس تک قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے،

عدالت نے حکومت کی جانب سے جواب جمع کروانے کے بعد درخواست نمٹا دی تھی

واضح رہے کہ مال روڈ لاہور کی تاریخی و ثقافتی اہمیت یہاں واقع کئی عمارات ہیں جو مغل طرز تعمیر کا نمونہ ہیں، یہاں برطانوی سامراجی دور میں تعمیر شدہ عمارات بھی ہیں جو برطانوی دور میں تعمیر کی گئی تھیں اور اب بھی استعمال میں ہیں، دو مختلف ادوار کی یادگاروں سے مزین یہ شاہراہ بلاشبہ تاریخ کی گواہ ہے، مال روڈ پر عجائب گھر، لاہور چڑیا گھر، پنجاب صوبائی اسمبلی، قربان لائنز (پولیس)، ایچیسن کالج واقع ہے۔

Leave a reply