![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/12/WhatsApp-Image-2020-12-26-at-12.38.07-PM.jpeg)
سوشل میڈیا صارفین نے ریپ کے جھوٹے الزامات کا شکار ہونے والے افراد کو خراج تحسین پیش کرنے پر فہد مصطفیٰ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے
باغی ٹی وی :فہد مصطفیٰ کا ایک انٹرویو کے دوران اپنے نئے ڈرامے ’ڈنک‘ کے بارے میں کہناتھا کہ 95 فیصد جنسی ہراسانی کے کیسز حقیقی ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات لوگوں پر جھوٹے الزام عائد کیے جاتے ہیں لہذا ہمیں ہر طرح کی کہانی سنانی ہوگی۔ ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ کی کہانی جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جھوٹے الزامات کے گرد گھومتی ہے۔
فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ڈراما سیریل ’ڈنک‘ ان تمام متاثرین کو خراج تحسین ہے جو ہراسانی کے جھوٹے الزامات کا شکار ہوتے ہیں۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین فہد مصطفیٰ کی اس بات سے بالکل خوش نہیں ہیں اور انہوں نے ریپ کے ملزمان کو خراج تحسین پیش کرنے پر فہد مصطفیٰ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ کس بات کا خراج تحسین؟ کیا ہراسانی کے واقعے میں ملوث ہونا ( چاہےجھوٹا الزام ہی سہی) کامیابی ہے؟
LOOOOOLLLL pic.twitter.com/4KCPjoCtYt
— N (@pinotnoiir) December 24, 2020
https://twitter.com/BarneySendars/status/1342154040650698757?s=20
ایک خاتون نے واضح طور پر فہد مصطفیٰ پر الزام لگاتے ہوئے کہا مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جس آدمی نے یہ ڈراما بنایا ہے وہ خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث ہے اور اس بات سے خوفزدہ ہے کہ کہیں اس کا کیا اس کے سامنے نہ آجائے۔
Harrassment isn’t an imp issue. Fake allegations of harrassment (which is almost negligible as compared to actual harassment) is. Wah.
— Aamna #BehindYouSkipper (@AamnaFasihi) December 24, 2020
ایک خاتون نے لکھا کہ ہراساں کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہراساں کرنے کے جعلی الزامات (جو اصل ہراساں کرنے کے مقابلے میں تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں)۔ واہ
A society that brushes 90% of harassment cases under the rug as false accusations is now going to pay tribute to men. Patriarchy at its brightest ladies and gents 👏 https://t.co/U5kdpT8VLL
— Assma (@AssmaShahid) December 25, 2020
اسمانامی خاتون نے طنز کرتے ہوئے کہا اس معاشرے میں جہاں 90 فیصد ہراسانی کے معاملات کو دبا یاجاتاہے وہ معاشرہ اب ہراسانی کے جھوٹے الزامات میں ملوث مردوں کو خراج تحسین پیش کرنے جارہا ہے۔
https://twitter.com/karamel_cookie/status/1342141462490869766?s=20
ایک صارف نے کہاجہاں 99 فیصد ہراسانی کے کیسز سچ ہوتے ہیں وہاں انہوں نے اس موضوع پر ڈراما بنانے کا انتخاب کیا۔ پاکستان ٹی وی انڈسٹری کبھی بھی ہمیں مایوس کرنے میں ناکام نہیں ہوتی۔
https://twitter.com/randiirona/status/1342204547587051522?s=20
ایک اور خاتون نے کہا ہاں ضرور خراج تحسین پیش کریں کیوکنہ ہر عورت جھوٹی اور پر مرد فرشتہ ہے جس پر صرف جھوٹے الزامات ہی لگائے جاتے ہیں۔ بیچارے مرد۔
TrIbUtE? So many women are harassed in educational institutions on daily basis in Pakistan. Associating them as weak creatures and victims of false allegations is another level of maintaining patriarchal culture. https://t.co/YDNnxoqwiv
— Zainab (@bzainab27) December 24, 2020
زینب نامی خاتون نے کہا خراج تحسین؟ ہمارے تعلیمی اداروں میں روزانہ کی بنیاد پر متعدد خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے۔انہوں نے (ڈراما بنانے والوں نے) ان خواتین کو کمزور مخلوق جب کہ ہراسانی کے جھوٹے الزام کا شکار ہونے والے ملزم کو الگ ہی درجے پر بٹھادیا گیا۔