عمران خان کے دوست پر الزام،ریحام خان کو معافی مانگنی پڑ گئی

0
55

عمران خان کے دوست پر الزام،ریحام خان کو معافی مانگنی پڑ گئی

باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کو انیل مسرت پر الزام لگانے پر معافی مانگنا پڑ گئی ۔ انیل مسرت کاروباری شخصیت ہیں اور عمران خان کے قریبی دوست سمجھے جاتے ہیں .ریحام خان نے الزام لگایا تھا کہ لندن میں روز ویلٹ ہوٹل حکومت بیچ رہی ہے اور انیل مسرت اسے خرید رہے ہیں. پی ٹی آئی یہ ہوٹل اپنے دوست کو دے رہے ہیں. حکومت یہ ہوٹل ۔ ریحام خان نے معافی نامے میں‌کہ میں ” ریحام خان آفیشل “ کے نام سے یوٹیوب چینل چلاتی ہوں ، 6 دسمبر 2019 کو میں نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس کا دورانیہ 46 منٹ اور 27 سکینڈ تھا اور اسے تقریبا 37 ہزار افراد نے دیکھا ، اس ویڈیو میں نے مسٹر انیل مسرت کا حوالہ دیا اور ان کے بارے میں متعدد جملے کہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے الزامات لگانے پر ریحام خان کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا ، ہتک عز ت کا دعویٰ ریحام خان کی جانب سے 6 دسمبر 2016 کو جاری کی گئی ویڈیو میں پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کو لے کر لگائے جانے والے الزامات پر کیا گیا تھا ۔
ریحام خان نے الزام عائد کیا تھا کہ مین ہیٹن میں واقع پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت میں زلفی بخاری کا ذاتی مفاد جڑا ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ قومی اثاثوں زلفی بخاری اور انیل مسرت جیسے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے بیچا جارہاہے ۔ ریحام خان نے اس عمل کو ” چوری “ قرار دیا تھا ۔


ترمیم کرنے کیلئے میں نے وہ ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل سے ہٹا دی ہے جو کہ چھ دسمبر 2019 کے ٹائٹل سے شائع کی تھی ، میں مکمل طور پر انیل مسرت کے بارے میں کیے گئے اپنے تبصرے کو واپس لیتی ہوں اور اگر میرے کہے گئے الفاظ کے باعث مسٹر مسرت کو کاروباری یا خیراتی کام میں نقصان پہنچا ہے تو معذرت کرتی ہوں ، میں اس معاملے میں آگے کوئی بھی مزید تبصرہ یا جملہ نہیں کہوں گی ۔

واضح رہے کہ ایم سی آر پراپرٹی کے نام سے کروڑوں ڈالر کے کاروبار کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) انیل مسرت کے مطابق ٹیکسی چلانے سے لے کر یہاں تک انہوں نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔انہوں نے او لیولز امتحان میں ناکامی کے بعد انگلینڈ میں ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ پر کام کر کے اپنی عملی کا زندگی کا آغاز کیا تھا۔انیل مسرت نے بتایا کہ میں نے 17 سال کی عمر میں تعلیم چھوڑ دی تھی، میں پڑھائی میں کمزور تھا اور ایمانداری سے بتاؤں یہ میرے لیے ایک جدو جہد تھی، جب میں میک ڈونلڈ پر کام کرتا تھا اس وقت میں نے ٹیکسی چلانے کا سوچا۔انہوں نے بتایا کہ میں کاروبار پسند کرتا تھا خاص کر جائیداد کے کاروبار، چنانچہ جب میرے والد کی وفات ہوئی تو میرے انکل نے میری والدہ کو جائیداد کا کچھ حصہ دیا جسے سنبھالنے کیلئے میں نے ان کی مدد کی۔انیل مسرت کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا پہلا گھر 18 سال کی عمر میں خریدا جس کے لیے 95 فیصد رقم بینک اور رشتہ داروں سے قرض لے کر ادا کی گئی،

اس طرح میں نے گھر خریدنے اور کرایے پر دینے کا آغاز کیا۔انہوں نے بتایا کہ میں اپنی زندگی میں کچھ کرنا چاہتا تھا کیوں کہ میرے دوست احباب سب بہترین کام کررہے تھے اور میں ایک کھوٹا سکہ تھا لہٰذا میں تبدیل ہو کر کامیاب ہونا چاہتا تھا۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں گھر کے لیے بینک سے قرض ملنے کا طریقہ اس بات کی وجہ بنا کہ جس کے ذریعے پاکستان میں ان کی دلچسپی اسی قسم کی ہاؤسنگ اسکیم بنانے میں ہوئی۔انہوں نے حکومتی منصوبے میں اپنا کردار ’ایک مشیر‘ کا قرار دیا، ان کے مطابق میں پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرسکتا کیوں کہ اس سے مفادات کا ٹکراؤ پیدا ہوگا، میں مکمل طور پر ایک مشیر ہوں اور اگر انہیں میری رہنمائی کی ضرورت ہوئی تو میں اپنے خیالات اور نظریات سے آگاہ کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کررہا کیوں کہ اس سے مجھ پر تنقید ہوگی کیوں کہ میرے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے اراکین کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، تاہم ان کے لیے میرا مشورہ مفت ہے۔جب ان سے ہاؤسنگ اسکیم کی تفصیلات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، راولپنڈی اور فیصل آباد میں ترقیاتی کام کا اغاز ہوچکا ہے۔انیل مسرت نے کہا کہ پاکستان میں ترقیاتی کاموں کو جاری کرنے میں حکومت سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے۔پاکستان کو اس وقت کم از کم ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے جس کے بعد مزید 10 لاکھ سالانہ بننے چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ ہاؤسنگ اسکیم کا آئیڈیا یہ ہے کہ نجی شعبہ اسے تعمیر کرے گا جبکہ حکومت عالمی یا مقامی بینکوں کے ذریعے سرمایے یا قرض تک آسان رسائی فراہم کرے گی۔جس کے لیے گھر حاصل کرنے والے صارفین کو بغیر رشوت دیے پلاننگ کمیشن سے اجازت نامہ اور یوٹیلیٹی کنیکشنز ملنے چاہیے اور اس بارے میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے نیا پاکستان منصوبے پر بھروسہ کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ عمومی بات کروں تو پاکستان ہر شعبے میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے لیکن یہ ٹھیک ہوجائے گا اس کے لیے طویل وقت درکار ہے تاہم سفر کا آغاز ہوگیا ہے۔معیشت مستحکم کرنے کے لیے حکومتی کوششوں پر رائے دیتے ہوئے انیل مسرت کا کہنا تھا کہ اگر آپ بڑے پیمانے پر دیکھیں تو کرنسی کی قدر میں کمی کے باعث تیسری دنیا کے تمام ممالک مسائل کا شکار ہیں اور پاکستان نے بھی ساختی اصلاحات نہ ہونے اور ناقص حکمرانی کے سبب انتہائی مشکلات کا سامنا کی.
خیال رہے کہ ریحام خان وزیراعظم عمران خان کی دوسری بیوی تھی جس کو آغاز میں چھایا گیا پھر 6 جنوری 2015 کے دن عمران خان نے ریحام خان سے اپنی شادی کی تصدیق کر دی جس کے بارے میں اکتوبر 2014 سے چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں (بعد ازان ریحام خان نے دعوی بھی کیا کہ ان کی عمران خان سے شادی نواز شریف کے خلاف دھرنے میں ہی ہو گئی تھی)۔ شادی کی تقریب عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں منعقد ہوئی جبکہ ولیمے کی تقریب میں غریب بچوں میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ شادی کی تقریب میں کوئی سیاسی شخصیت موجود نہیں تھی۔
چند ماہ بعد ہی اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگیں اور بالآخر 30 اکتوبر 2015 میں عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے طلاق کی تصدیق کی

Leave a reply