اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے، اس دوران رہبر کمیٹی نے آزادی مارچ پر اتفاق کیا ہے،
آزادی مارچ میں کون شریک نہیں ہو سکتا؟ مولانا نے لگائی بڑی پابندی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی رہنما اکرم خان درانی نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی ہوٹل میں اجلاس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، مجبورا گھر اجلاس بلانا پڑا، حکومت کومزیدوقت نہیں دیاجائےگا، خیبرپختونخوامیں12دن سے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں، اپوزیشن رہنماؤں کےکافی اجلاس ہوئےہیں، آزادی مارچ کی حد تک تمام جماعتیں متفق ہیں، دھرنا دینے یا نہ دینے کےحوالےسے بعد میں مشاورت ہوگی، حکومت کےخاتمے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں ، معیشت کو تباہ کردیا،لوگوں کو بھکاری بنادیا گیا ، کارخانےبندہیں،کاروباری افرادرورہےہیں، وزیراعظم مستعفی ہوجائیں،نئےانتخابات کااعلان کیاجائے، مولانافضل الرحمان کومذہب کارڈ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں، آئین میں رہتے ہوئے آزادی مارچ کررہے ہیں،
مولانا کے آزادی مارچ کو ابتدا میں ہی بڑی ناکامی
اکرم خان درانی نے کہا کہ رہبرکمیٹی اجلاس میں اتفاق ہواہےکہ اس حکومت کوچلتاکرناہے، یہ حکومت ایک ایک کرکے ادارے بیچ رہی ہے، سب سے پہلے حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں،
عمران خان یہ کام کریں تو آزادی مارچ ختم ہو سکتا ہے، شیخ رشید
مولانا فضل الرحمان کے لئے جیل تیار،کہاں رکھا جائے گا؟ خبر نے کھلبلی مچا دی