ضمیرفروش کوریلیف یاجڑسےغلط روش کاخاتمہ:قوم کامستقبل سپریم کورٹ کےہاتھوں میں چلاگیا

ضمیرفروش کو ریلیف یاجڑسےغلط روش کا خاتمہ:قوم کا مستقبل سپریم کورٹ کےہاتھوں میں’’آرٹیکل 63 اے کی تشریح ،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ ریفرنس تیار ہوگیا ہے جو کل پیش کیا جائیگا۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلیے سپریم کورٹ ریفرنس تیار ہوگیا ہے جو کل عدالت عظمیٰ میں پیش کردیا جائے گا۔

اسد عمر نے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا ہے کہ انشا اللہ اس کیس سے پاکستان کی سیاست میں ضمیر بیچ کر لوٹا بننے کا گھناؤنا کاروبار ہمیشہ کیلیے ختم ہوجائے گا اور حرام کے پیسے کی سیاست میں اثر ورسوخ میں کمی آئیگی۔

 

 

آرٹیکل 63A کی تشریح کے لئے سپریم کورٹ ریفیرینس تیار ہو گیا. کل کورٹ میں پیش کیا جائے گا. انشاءاللہ اس کیس سے پاکستان کی سیاست میں ضمیر بیچ کر لوٹا بننے کا گھناؤنا کاروبار ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گا، اور ہرام کے پیسے کی سیاست میں اثرو رسوخ میں کمی آئے گی

واضح رہے کہ اس سے قبل بابر اعوان کی ہدایت پر ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سمری وزارت پارلیمانی امور نے وزیر اعظم کو ارسال کی تھی، جو انہیں موصول بھی ہوگئی۔

ریفرنس میں منحرف ارکان کے پارٹی مخالفت میں ووٹ ڈالنے پر رائے لی جائے گی، سپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی کہ کیا ارکان پر آرٹیکل 63 اور 62 لاگو ہو سکتا ہے؟سپریم کورٹ سے پوچھا جائے گا کیا ہارس ٹریڈنگ پر ارکان تا حیات نا اہل ہو سکتے ہیں؟

 

یاد رہےکہ اس سے پہلےپیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 63 اے اس کے خلاف لگتا ہے جو اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے اور کوئی بھی رکن اسمبلی ووٹ سے پہلے نا اہل نہیں ہوسکتا۔

 

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے اور جو کچھ نہیں ہو رہا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی رکن اسمبلی ووٹ سے پہلے نا اہل نہیں ہوسکتا اور آرٹیکل 63 اے صرف اس کے خلاف لگتا ہے جو اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے تاہم ان کا ووٹ پارلیمنٹ میں تسلیم کیا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن کے نااہل کرنے تک ووٹ ڈالنے والا ممبر رہتا ہے۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ایک بڑا سنگین معاملہ سامنے آیا اور کہا گیا کہ اسلام آباد میں ہونے والا او آئی سی اجلاس کو کو روک دیں گے تاہم پھر حکومت نے بہت اچھا فیصلہ کیا کہ او آئی سی کے حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالنے سے گریز کیا۔

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ آپ نے دیکھا ہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کے رہنما راجہ ریاض کیا کہہ رہے تھے کہ ہمارے پاس 24 بندے موجود ہیں اور ساتھ یہ بھی کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس اتنی ٹکٹس نہیں ہیں جتنے بندے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو سودے بازی ہورہی ہے، آپ پیسے پر بک جاو یا پھر الیکشن ٹکٹ پر ، کہلائی گی تو یہ سودے بازی ہی۔ان کا کہنا تھا کہ ضمیرفروشی سے پاکستانیوں کے سرشرم سے جھک گئے

واضح رہے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن کی حمایت کرنے پر پاکستان تحریک انصاف نے 14 ارکان قومی اسمبلی کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کیے ہیں جب کہ 63 اے کی تشریح کے لیے حکومت نے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Comments are closed.