رائیٹرز کا ویڈیو گرافر اسام عبداللہ اسرائیلی گولہ باری میں کیسے آیا؟

ہ زخمیوں میں ان کے دو صحافی بھی شامل

اے ایف پی کے ایک زخمی نامہ نگار کے مطابق مختلف میڈیا اداروں کے صحافیوں کا ایک گروپ اسرائیلی سرحد کے قریب کام کر رہا تھا جب ان پر گولہ باری ہوئی ہے جبکہ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو جنوبی لبنان میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے والے رائیٹرز کا ایک صحافی جان سے مارا گیا اور اے ایف پی، رائیٹرز اور الجزیرہ کے چھ دیگر صحافی بھی زخمی ہو گئے ہیں۔

اے ایف پی کے دو زخمی نامہ نگاروں میں سے ایک نے بتایا ہے کہ مختلف میڈیا اداروں کے صحافیوں کا ایک گروپ اسرائیل کی سرحد کے قریب علما الشعب کے مقام پر وموجود تھا جب وہ گولہ باری میں پھنس گئے تاہم لبنان کے ایک سکیورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ایک فلسطینی گروپ کی جانب سے سرحد کے لبنانی حصے سے دراندازی کی کوشش کے بعد اسرائیل نے گولہ باری کی تھی۔

خبر رساں ادارے رائیٹرز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ ہمارے ویڈیو گرافر اسام عبداللہ جان سے گئے ہیں، رائیٹرز کے مطابق اسام جنوبی لبنان میں رائیٹرز کے عملے کا حصہ تھے تاہم رائیٹرز نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ طاہر السوڈانی اور مہر نازیہ بھی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے اور اے ایف پی کی فوٹوگرافر کرسٹینا آسی اپنے ساتھی ویڈیو جرنلسٹ ڈیلن کولنز کے ساتھ اسی علاقے میں کام کر رہی تھیں۔ دونوں کو علاج کے ایک ہسپتال لے جایا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
غزہ میں اقوام متحدہ کے 11 ملازمین سمیت اسکولوں کے 30 طالب علم ہلاک

ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اپنی سیاست کا نقصان کیا. شہباز شریف
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد
حماس کے حملے کی تعریف کرنے پر اسرائیلی بچہ گرفتار
شہر چھوڑ دیں،جب تک کہا نہ جائے، کوئی واپس نہ آئے، اسرائیل نے غزہ میں پمفلٹ گرا دیئے
علاوہ ازیں الجزیرہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں ان کے دو صحافی بھی شامل ہیں۔ ادارے نے اپنی گاڑی پر اسرائیلی بمباری کا الزام عائد کیا ہے تاہم واضح رہے کہ اے ایف پی کے گلوبل نیوز ڈائریکٹر فل چیٹوائنڈ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر گہری تشویش ہے کہ صحافیوں کا ایک گروپ، جن کی واضح طور پر شناخت کی گئی تھی، کام کرتے ہوئے جان سے گئے اور زخمی ہوئے۔

Comments are closed.