ریاست پاکستان بڑا دل کر کے کراچی اور بلوچستان کے نوجوانوں کو بھی ایک بار معاف کرے : سید مصطفی کمال

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان بڑا دل کرکہ کراچی اور بلوچستان کے نوجوانوں کو بھی ایک بار معاف کرئے،

گزشتہ پانچ سال کے دوران پی ایس پی نے ثابت کیا کہ کراچی کے نوجوانوں کا راکے آلہِ کار نہیں اور جب انہیں پر امن طرز زندگی گزارنے کا موقع دیا گیا تو انہوں نے پلٹ کر کسی کو پتھر نہیں مارا۔
ریاست ماں جیسی ہے تو ملک کے وسیع ترین مفاد میں امن کی جانب ہاتھ بڑھانے والوں کیساتھ یکساں سلوک کرئے۔ جب فوجیوں کے کٹے سروں سے فٹبال کھیلنے اور اے پی ایس پشاور جیسے دلدوز سانحات میں ملوث لوگوں کو معافی مل سکتی ہے تو پھر ایک بار کراچی اور بلوچستان کے نوجوانوں کو معاف کیا جائے۔

ریاست تمام لاپتا افراد کو بازیاب کرائے، ہم نے کل بھی نوجوان کی گارنٹی لی تھی، آج بھی گارنٹی لیتے ہیں کہ معاف کیا گیا کوئی شخص ریاست کے خلاف کھڑا نہیں ہوگا۔

لاپتا افراد اور اسیر افراد کے بوڑھے ماں باپ، بھائی بہن، بیویاں اور اولادیں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ دیگر قومیتوں کی طرح مہاجروں اور بلوچوں کے زخموں پر بھی مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔ پی ایس پی نے پاکستان کی معاشی شہ رگ میں لسانی، مذہبی اور فرقہ بندی کی فالٹ لائنز پر کام کیا اور قیمتی جانوں کی قربانی دے کر قوم کو متحد کرکہ پاکستان کی معاشی انجن سے را کی سرمایہ کاری تباہ و برباد کردی ہے۔
ہم نے کراچی کی ترقی کے لیے جیسے رات دن کام کیا ہے ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے اس سے زیادہ محنت سے کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں، قوم نے تمام تجربات کرکہ دیکھ لیا، اب ان کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ پاک سرزمین پارٹی پاکستان کے تمام مسائل کا حل پیش کر رہی ہے، عوام ساتھ دے ہم انشاء اللہ سب ٹھیک کر دیں گے کیونکہ صرف ہمارے پاس ہی پاکستان کے مسائل کے حل کا بلیو پرنٹ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں ڈسٹرکٹ کورنگی اور ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ 3 مارچ 2016 سے آج تک جو بات کہی اس پر یو ٹرن نہیں لیا کیونکہ ہم جھوٹ کا سہارا نہیں لیتے، سچ بولنے کی طاقت رکھتے ہیں، عوام نے موقع دیا تو انکی امیدوں پر بھی پورا اتریں گی ۔

Comments are closed.