رضوانہ تشدد کیس، سول جج کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم

ایڈیشنل سیشن جج محمد ہارون نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
0
35
kamsin bachi

کم عمر ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں سول جج کی اہلیہ سومیا عاصم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی گئی،

اسلام آباد آباد کی سیشن کورٹ نے ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض سول جج کی اہلیہ ملزمہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، سومیا عاصم اس وقت اڈیالہ جیل میں ہے ایڈیشنل سیشن جج محمد ہارون نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ،ملزمہ سومیا عاصم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی تھی

دوسری جانب رضوانہ تشدد کیس میں جج عاصم حفیظ بار بار طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے،کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں جے آئی ٹی نے سول جج عاصم حفیظ کو تحقیقات کے لئے طلب کیا تھا، جے آئی ٹی پانچ بار طلب کر چکی مگر عاصم حفیظ پیش ہونے کا نام نہیں لے رہے، عاصم حفیظ کا کہنا ہے کہ جب تک ہائیکورٹ کا تحریری حکم نامہ نہیں ملے گا جے آئی ٹی کے سامنے تحقیقات کے لئے پیش نہیں ہوں گا،

عاصم حفیظ کو لاہور ہائیکورٹ او ایس ڈی بنا چکی ہے، جس کے بعد انہیں طلب کیا گیا تھا، تا ہم وہ نہیں پیش ہو رہے،جے آئی ٹی کو بھی ملزمہ کے شوہر سے بطور جج کوشامل کرنا مشکل تھا ،جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شامل تفتیش کرنے کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا گیا تھا،جے آئی ٹی متاثرہ بچی کے والدین اور ملزمہ کا بیان ریکارڈ کر چکی ہے

واضح رہے کہ عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم پر گھریلو ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ زیرسماعت ہے بچی لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کے سر کے گہرے زخم کا علاج اور دیگر شدید چوٹوں کے باعث پلاسٹک سرجری کی جارہی ہے، اس دوران سرجری کے لئے بچی کو معیاری کریمیں لگائی جارہی ہیں،پلاسٹک سرجری کے سیشنز ڈاکٹر رومانہ کی سربراہی میں ٹیم کر رہی ہے

جج عاصم حفیظ بار بار طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

 اسد شاہ کی بیوی حنا شاہ کے بہت مظالم برداشت کئے،

13 سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ تشدد کیس کی سماعت

راجہ پرویز اشرف نے بچوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اظہار تشویش کیا

Leave a reply