اسلام آباد:(تاریخ 25مارچ دن 4بجے)سینئر رہنماکنول حیات نے اپنے ایک بیان میں کہا کےتنویر الیاس صاحب پچھلے سات ماہ سے معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔ اس بات کا انہیں اچھی طرح سے ادراک ہے کہ آزاد پتن پل سے آگے جو سڑک جاتی ہیں، وہ صوبہ پنجاب میں آتی ہے اور ایک دھائی سے زیادہ عرصے سے ٹوٹی پھوٹی حالت میں ہے اور اس پر سفر کرنا ایک عذاب اور وبال جان ہے۔ پونچھ، باغ، سدھنوتی اور حویلی ان چار اضلاع کی تقریباً تیرہ لاکھ عوام اس سڑک کا استعمال کرتی ہے اور اس کی خستہ حالی سے متاثر ہو رہی ہے۔ سیاحت کی صنعت میں یہ سڑک ایک ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے اور اسکی خستہ حالی کی وجہ سے ان چار اضلاع میں سیاحت تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر رہنما کنول حیات نے کہا کہ اس وقت وہاں ڈیم کی تعمیر کے کام کی وجہ سے مسافروں کی مشکلات مزید بڑھ چکی ہیں۔ تنویر الیاس صاحب سے ہم یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنے عہدے کی وساطت سے اس سڑک کی مرمت اور تعمیر کے لیے کردار ادا کریں گے۔ تنویر الیاس صاحب کے لیے بہت اچھا موقع ہے کہ پچھلے چند دنوں میں ان کی طرف سے کیے جانے والے آزاد کشمیر سے متعلق تمام دعووں میں جان پیدا کرنے کے لیے سب سے پہلے آزاد پتن روڈ پر کام کا آغاز کروائیں۔ جو عہدہ اس وقت ان کے پاس ہے اسے سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کام انکے لیے بالکل مشکل نہیں۔ آزاد کشمیر کی عوام کے لیے ‘درد’ رکھنے والے تنوہر الیاس صاحب سے یہ امید ہے کہ پہلے عوام کے اس درد کا مداوا کر دیں جس کی مرہم اور دوا دونوں ان کے پاس موجود ہے۔ تب ہی عوام آپکے آزاد کشمیر سے متعلق کیے جانے والے دعووں پر یقین کر سکے گی۔ ورنہ یہی تصور کیا جائے گا کہ آپ کے بلند و بانگ دعوے آزاد کشمیر کے عوام کو چونا لگانے کا ایک اور حربہ ہے۔ اگر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ہوتے ہوئے ہمارے لیے کچھ نا کر سکے تو کیا گیرنٹی ہے کہ یہاں کسی عہدے پر پہنچ کر عوام کے لیے کچھ کر پائیں گے۔