پاکستان کی نامور اداکارہ روحی بانو کی آج 25 جنوری کو پہلی برسی منائی گئی
روحی بانو کا شمار اْن فنکاروں میں ہوتا تھا جنہوں نے پاکستان میں ٹی وی کو جنم لیتے اور بنتے دیکھااور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ڈراموں میں روحی بانوکی موجودگی لازمی سمجھی جانے لگی
اداکارہ نے کرن کہانی، زرد گلاب، دروازہ، زیر زبر، دھند، سراب،قلعہ کہانی ہو، حیرت کدہ،پکی حویلی اور دیگر بے شمار کلاسک ڈراموں میں جاندار اداکاری اور یادگار کردار ادا کرکے مداحوں کے دل جیت لئے
انہوں نے منو بھائی ،شوکت صدیقی، بانو قدسیہ، اشفاق احمد،حسینہ معین اور کے کرداروں کو اپنی بے مثال اور جاندار اداکاری سے اعلی سطح پر پہنچا دیا
علاوہ ازیں اداکارہ نے اناڑی، خدا اور محبت، تیرے میرے سپنے، نوکر، ضمیر ،پہچان، سیاں اناڑی،دشمن کی تلاش ، دل ایک کھلونا، گونج اٹھی شہنائی، راستے کا پتھر، بڑا آدمی، آج کا انسان، پالکی، کائنات، زینت، کرن اور کلی، دلہن ایک رات کی،جزیرہ آدھا چہرہ اورٹیپو سلطان سمیت بے شمار فلموں میں شاندار اداکاری کر کے مداحوں سے خوب داد سمیٹی
روحی بانو کو پی ٹی وی ایوارڈ، نگارایوارڈ، گریجویٹ ایوارڈ اور تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا
روحی بانو کی زندگی میں غم لبریز اس وقت ہوئی جب 2005میں ان کے اکلوتے جواں سال بیٹے فرزند علی کا پراسرار انداز میں قتل ہوا اور اس کے چند ہی ماہ کے بعد ان کی والدہ کی سوختہ لاش سامنے آئی ان صدموں نے انہیں زندہ درگور کردیا
روحی بانونے اپنے جواں سال بیٹے کے قتل کے بعد 14برس انتہائی اذیت میں گزارے اور مختلف خیراتی اداروں میں بھی زیرعلاج رہیں اور 25جنوری 2019کو روحی بانو کا ترکی کے شہر استنبول میں اس جہان فانی سے رخصت ہو گئیں