رائیل پالم کلب پرسپریم کورٹ نے 30دن میں دوبارہ جائزہ لینے کا حکم
لاہور: رائیل پام کلب کے فریق ثانی کے سربراہ رمضان شیخ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتا ہوں مجھے کوئی تحفظات نہیں .انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس معاہدے کے مندرجات پر دوبارہ سے جائزہ لے کر 30 دن کے اندر داخل دفتر کرنے کا حکم دیا ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے مندرجات کے مطابق حتمی فیصلہ کرے گی. انہوں نے مزید کہا کہ تسلی والی بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں مجھے کسی قسم کی کوتاہی کا ذمہ دار نہیں قرار دیا .سپریم کورٹ کے فیصلے پر جس طرح دوست احباب نے میر دل گیری کی میںسب کا مشکور ہوں.
رائیل پام کلب لاہور کے وسط میں دھرمپورہ کے علاقے میں نہر کے بائیں جانب ریلوے کی اراضی پر رائل پام کلب 2001ء میں تعمیر کیا گیا، جو ایک سو پچاس ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔کلب میں مارکیز، سینما گھر، سوئمنگ پول، مختلف ریستوران، ہوٹل، بیکری اور کانفرنس ہالوں سمیت ایک وسیع و عریض گالف کورس بھی ہے۔پاکستان ریلوے اور کنسورشیم کے درمیان 2001ء میں رائل پام کلب کے لیے ایک سو تین ایکڑ زمین 33 سال کے لیے لیز پر دینے کا معاہدہ ہوا تھا۔ ریلوے ریکارڈ کے مطابق زمین لیز پر دیتے وقت ٹینڈر شرائط کے برعکس نہ صرف ایک سو تین ایکڑ اراضی کو ایک سو چار ایکڑ کر دیا گیا بلکہ ریٹ بھی نہایت کم رکھے گئے۔