مزید دیکھیں

مقبول

گھرکے آگے صفائی اور خوبصورتی کاخیال عوام خود کریں، عدالت

لاہور ہائیکورٹ نے ڈیزل بسوں کو الیکٹرک بسوں میں...

سندھ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر44 اساتذہ نوکریوں سے برطرف

شہدادکوٹ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر 44 پرائمری اساتذہ...

حکومت نے ہمیشہ خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ،وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صنفی مساوات کے عزم...

ڈیرہ غازی خان : میڈیسن اسکینڈل،حکومتی یوٹرن، دباؤ یا پردہ پوشی؟ اصل مجرم کون؟

ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ)میڈیسن اسکینڈل،حکومتی یوٹرن،...

108 سالہ خاتون کا منفردعالمی ریکارڈ

ٹوکیو: جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک 108 سالہ...

کے پی ملازمین کی ریٹائرمنٹ عمر بڑھانے کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ میں کے پی ملازمین ریٹارمنٹ عمر بڑھانے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

عدالت نے کے پی حکومت کی درخواست پر فیصلہ سنایا

پشاور ہائیکورٹ نے ملازمین کی ریٹارمنٹ عمر بڑھانے سے متعلق صوبائی حکومت کا قانون کالعدم قرار دیا تھا

سپریم کورٹ نے معاملہ دوبارہ فیصلہ کے لیے پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا

پشاور ہائیکورٹ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ کرے,عدالت

سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کر دی گئی. 25 سال کی سروس پر ریٹائرمنٹ کا قانون ختم کر دیا گیا,وکیل ملازمین

اسمبلی میں کسی کو سنے بغیر اور بنا بحث کیے بل پاس کیا گیا,وکیل ملازمین

چند سول سرونٹس کے تحفظات پر قانون تو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا,چیف جسٹس

صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے,چیف جسٹس

قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں,چیف جسٹس

قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں,چیف جسٹس

اگر کسی کو اسمبلی کی کاروائی پر اعتراض ہے تو اسمبلی میں جاکر شکایت کرے,جسٹس منیب اختر

جب روٹی پک چکی تو یہ پوچھنا بے کار ہے کہ آٹا کہاں سے آیا,جسٹس منیب اختر

جب قانون پر گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا,جسٹس اعجاز الاحسن

قانون سازی میں کسی کا موقف سننے کا تصور نہیں ہے,جسٹس اعجاز الاحسن

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی.