لاہور:پاکستان میں قانون کی حکمرانی جگہ نہ بناسکی :مصطفٰی لقمان نے پاکستان میں آج کے دن ہونے والے فیصلے کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ایسے لگ رہا ہےکہ پاکستان میں قانون نام کی حکمرانی ابھی قائم نہیں ہوئی
مصطفیٰ لقمان جوکہ سینئرصحافی مبشرلقمان کے صاحبزادے ہیں اور ایک قانون کے طالب علم کی حیثیت سے میدان میں اترے ہیں ، مصطفٰی لقمان کہتے ہیں کہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ آج کے واقعہ سے ایک بہت بڑا صدمہ پہنچا ہے ،
مصطفٰی لقمان کہتے ہیں کہ کوئی سوچتا ہے کہ کیا اس ملک میں قانون کی حکمرانی کا کوئی مستقبل ہے جہاں آئین کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گندی سیاست کی گئی ہے جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا
یاد رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائز پر صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی۔ انہوں نے کہا کہ قوم الیکشن کی تیاری کرے۔
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت پیش کی جاتی ہے، ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو بتایا جاتا ہے، وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لائی جا رہی ہے، ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا رہی ہے، اگر عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل فائیو اے کے تحت ریاست سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے، کیا بیرون ملک کی مدد سے پاکستان میں حکومت تبدیل ہوسکتی ہے، کیا یہ آئین کے آرٹیکل کے 5 کی خلاف ورزی نہیں ہے، کیا پاکستانی غلام، فقیر یا کٹھ پتلی ہیں، بیرونی قوتوں کی جانب سے ملک میں رجیم بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد رولز کی خلاف ورزی ہے، لہذا وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد مسترد کی جاتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو مبارک دینا چاہتا ہوں اسپیکر قومی اسمبلی نے رجیم تبدیل کرنے کی تحریک مسترد کر دی، عدم اعتماد کو مسترد کرنے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، پوری قوم پریشان تھی، غدار بیٹھے ہوئے تھے، ملک کیساتھ غداری ہو رہی تھی، سب کو یہی پیغام دیا گھبرانا نہیں، انشااللہ ایسی سازش قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی، صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل تجویز بھیج دی ہے، کسی بیرونی قوت نے ملک کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرنا۔
As a young lawyer at the start of my career in Pakistan, the events of today serve as a heavy https://t.co/8qOSnXJnRl wonders if there is any future for the rule of law in a country where the Constitution is desecrated for the sake of dirty politics. A truly disheartening episode
— Mustafa Lucman (@MustafaLucman) April 3, 2022
عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں ملک کیساتھ ہونیوالی بڑی سازش فیل ہوگئی، عوام فیصلہ کریں نہ کہ بیرونی طاقت ہمارے معاملات کا فیصلہ کرے، اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ ارکان اسمبلی خریدنے کی بجائے غریبوں کا بھلا کر دیں، ملک کے مستقبل کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔