مزید دیکھیں

مقبول

ٹرمپ، جے ڈی وینس اور مسک کی گرفتاری کی پیشگوئی

واشنگٹن: ایک ٹک ٹاک انفلوئنسر نے صدر ٹرمپ، نائب...

پاکستانی طالبعلم کا اعزاز، موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب

کبیروالا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طالب علم موسی...

قومی سلامتی کیلئے خطرہ،امریکہ نے پاکستانی شہری کو کیا بے دخل

واشنگٹن: امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ نے 56...

غزہ کی بجلی منقطع کرنے کے فیصلے پر حماس کا سخت ردعمل

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے اس...

گھریلو ملازماؤں کے لیے قواعد و ضوابط جاری،40 سیکنڈ تک کیا کرنا ہوگا یہ بھی بتادیا

ریاض: گھریلو ملازماؤں کے لیے قواعد و ضوابط جاری،40 سیکنڈ تک کیا کرنا ہوگا یہ بھی بتادیا،اطلاعات کےمطابق سعودی عرب میں گھریلو ملازماؤں کے لیے صحت سے متعلق قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے، ملازماؤں کو کام شروع کرنے سے قبل اور بعد میں 40 سیکنڈز تک ہاتھ دھونا لازمی ہوگا۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے فی گھنٹہ کی بنیاد پر کام کرنے والی گھریلو ملازماؤں سے متعلق صحت ضوابط جاری کردیے، گھریلو ملازماؤں سے متعلق قواعد و ضوابط، کرونا وائرس سے بچاؤ اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کام شروع کرنے سے قبل ماسک پہننا ضروری ہے، کام شروع کرنے سے قبل اور اس کے بعد کم از کم 40 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے ہاتھ دھونے کی پابندی، صابن یا پانی نہ ہونے کی صورت میں کم از کم 20 سیکنڈ تک سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنا لازمی ہے۔

وزارت داخلہ کے طے کردہ ضوابط کے مطابق کام سے فراغت کے فوراً بعد کپڑے دھوئے جائیں اور ڈیوٹی والے کپڑے الگ رکھے جائیں، انہیں سوتے وقت یا دیگر کاموں کے وقت نہ استعمال کیا جائے۔

ضوابط میں کہا گیا ہے کہ گھریلو ملازمائیں فراہم کرنے والی کمپنی ملازماؤں کو ماسک اور سینی ٹائزر مہیا کرے، گھریلو عملے کو لانے لے جانے والی بسیں لانے سے پہلے اور لانے کے بعد سینی ٹائز کی جائیں۔

وزارت داخلہ کی جانب ے کہا گیا کہ کمپنی گھریلو عملے پر صحت ضوابط لاگو کرے، کمپنی روزانہ کی بنیاد پر عملے کا ٹمپریچر چیک کرے اور کرونا کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر اطمینان حاصل کرے، سارے عملے کا یومیہ ریکارڈ تیار کیا جائے کہ کون کب اور کس ڈرائیور کے ساتھ گئی یا گیا ہے۔

مزید کہا گیا کہ گھریلو عملے کے اوقات کار میں اضافہ کیا جائے اور دیگر لوگوں سے براہ راست ملنے جلنے سے پرہیز کیا جائے، گھریلو عملے کو ایک دن میں ایک گھر سے زیادہ کی ڈیوٹی نہ دی جائے جبکہ گھریلو عملے کو وائرس لگنے سے بچانے کے لیے مخصوص مقامات یا گھروں تک ہی محدود رکھا جائے۔