روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر کمی

وفاقی حکومت نے پہلے 11 ماہ میں یومیہ بنیادوں پر 33ارب 89کروڑ روپے کا قرضہ لیا
dollar

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر 37 پیسے کی کمی دیکھی گئی ہے.

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر 37 پیسے کی کمی دیکھی گئی۔اسٹیٹ بینک اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 277 روپے 41 پیسے سے کم ہو کر 277 روپے 04 پیسے ہو گئی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.13 فیصد کی بحالی دیکھی گئی۔ دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 280 روپے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اُدھر روپے کے مقابلے میں دیگر کرنسیوں میں سعودی ریال کی قدر 73.8554، بھارتی روپیہ کی قیمت 3.356 ، برطانوی پاؤنڈز 352.22، یورو کی قیمت 300 روپے پر پہنچ گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
وہاب ریاض نے سوشل میڈیا پر اپنی وائرل ویڈیو پر ہونے والی تنقید پر ردعمل کا اظہار کیا ہے
عالمگیر ترین کی نماز جنازہ کب ہو گی؟ اعلان ہو گیا
نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا،مریم اورنگزیب
عالمگیر خان ترین کے موت کی خبر نے کر کٹ حلقوں کو بھی سوگوار کر دیا
تمیم اقبال انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر
بینظیر کفالت سہ ماہی وظائف کی 55ارب 41 کروڑ سے زائد رقم تقسیم
سوات؛ پہاڑی تودہ گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہوگئی
جبکہ خیال رہے کہ پیر کے دن بینک کی تعطیلات کے باعث کاروبار نہیں ہو سکا تھا، منگل والے دن امریکی ڈالر کے مقابلے میں 10.55 روپے کی قدر بحال ہوئی تاہم بدھ کو امریکی ڈالر 2 روپے کے قریب اضافہ دیکھا گیا تھا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر اسی طرح بحال ہوتی رہی تو آئندہ چند ہفتوں کے دوران پٹرولیم مصنوعات سمیت درآمد کی جانے والی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے۔

دوسری جانب ملک پر مجموعی قرضوں کی مالیت 58ہزار 962ارب روپے تک پہنچ گئی، وفاقی حکومت نے مالی سال 23-2022 کے پہلے 11 ماہ کے دوران یومیہ بنیادوں پر 33ارب 89کروڑ روپے کا قرضہ لیا اور وفاقی حکومت نے مالی سال 23-2022 کے پہلے 11 ماہ کے دوران یومیہ بنیادوں پر 33ارب 89کروڑ روپے کا قرضہ لیاملک پر مجموعی قرضوں کی مالیت 58ہزار 962ارب روپے تک پہنچ گئی، مقامی قرضوں میں 5968ارب روپے جبکہ غیرملکی قرضوں میں 5161ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال 23-2022 کے پہلے 11 ماہ کے دوران یومیہ بنیادوں پر 33ارب 89کروڑ روپے کا قرضہ لیا، اس طرح ہر گھنٹے ایک ارب 40کروڑ 95لاکھ روپے کا قرض لیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق مئی 2023 کے اختتام پر مقامی قرضوں کی مالیت 37ہزار 54ارب روپے جبکہ غیرملکی قرضوں کی مالیت 21 ہزار908 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ قرضوں کی مالیت بڑھانے میں روپے کی بے قدری نے اہم کردار ادا کیا، مجموعی قرضوں کے حجم میں روپے کی بے قدری کی وجہ سے 40فیصد اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جون 2022 کے اختتام پر قرضوں کی مالیت روپے کی قیمت 204.37 روپے پرلگائی گئی جبکہ مئی 2023 میں قرضوں کی مالیت کا تعین 285.38 روپےکی بنیاد پر کیا گیا۔

Comments are closed.