روس کے مشرقی علاقے کمچاتکا کے قریبی کرل جزائر میں 7.0 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے-
برطانوی خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق،روسی وزارت برائے ہنگامی خدمات (ایمرجنسی سروس) نے کہا ہے کہ روس کے مشرقی علاقے کمچاتکا کے قریبی کرل جزائر میں 7.0 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے، جس کے بعد 3 علاقوں میں سونامی کی لہروں کا امکان ہے۔
اتوار کو روس کی وزارت نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا کہ متوقع لہروں کی اونچائی کم ہے، لیکن پھر بھی شہری ساحل سے دور رہیں،بحرالکاہل سونامی وارننگ سسٹم (جس نے زلزلے کی شدت 7.0 ریکارڈ کی) نے کہا کہ زلزلے کے بعد کوئی سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی، امریکی جیولوجیکل سروے نے بھی زلزلے کی شدت 7.0 بتائی ہے۔
روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’آر آئی اے‘ اور سائنس دانوں نے اتوار کو اطلاع دی کہ رات گئے کمچاتکا کے کرشینینیکوف آتش فشاں میں 600 سال بعد پہلی بار دھماکا ہوا،جس کے بعد فضاء میں راکھ کا بادل 6 ہزار میٹر (تقریباً 3.7 میل) کی بلندی تک جا پہنچا،یہ دونوں واقعات گزشتہ ہفتے مشرقی روس میں آنے والے 8.8 شدت کے بڑے زلزلے سے جُڑے ہو سکتے ہیں، جس کے بعد فرانس پولینیشیا اور چلی تک سونامی وارننگز جاری کی گئی تھیں، اور کمچاتکا کے سب سے سرگرم آتش فشاں کلیوچیفسکایا کے پھٹنے کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔
https://x.com/WeatherMonitors/status/1951857722057486781
کامچاتکا وولکینک ایرپشن ریسپانس ٹیم کی سربراہ اولگا گیرینا کے مطابق، ’یہ گزشتہ 600 برسوں میں آتش فشاں کراشیننیکوف کے پھٹنے کا پہلا تاریخی طور پر تصدیق شدہ واقعہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ آتش فشاں کا پھٹنا بدھ کے روز آنے والے شدید زلزلے سے جڑا ہو سکتا ہے، جس کے بعد بحر الکاہل میں فرانس پولی نیشیا اور چلی تک سونامی الرٹس جاری کیے گئے تھے۔ اسی زلزلے کے بعد کامچاتکا کے سب سے متحرک آتش فشاں ”کلیوچیفسکوی“ میں بھی دھماکہ ہوا،کراشیننیکوف میں آخری بار لاوا کا اخراج 1463 (پلس مائنس 40 سال) میں ریکارڈ کیا گیا تھا، اور تب سے کوئی ایرپشن ریکارڈ پر نہیں ہے-
کُرِل جزائر کمچاتکا جزیرہ نما کے جنوبی کنارے سے شروع ہوتے ہیں، روسی سائنس دانوں نے بدھ کو خبردار کیا تھا کہ اس علاقے میں آئندہ کئی ہفتوں تک طاقتور آفٹر شاکس آ سکتے ہیں،آر آئی اے نے کامچاتکا آتش فشاں دھماکوں کے جوابی ٹیم کی سربراہ، اولگا گیرینا کے حوالے سے کہا کہ یہ کرشینینیکوف آتش فشاں کے 600 سال بعد ہونے والے دھماکے کی تاریخی طور پر تصدیق شدہ پہلی مثال ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف وولکینالوجی اینڈ سیسمولوجی کے ٹیلی گرام چینل پر اولگا گیرینا نے کہا کہ کرشینینیکوف آتش فشاں پھٹنے کا واقعہ آخری بار 1463 کے 40 برس کے اندر پیش آیا تھا، اور اس کے بعد سے کوئی دھماکا ریکارڈ نہیں ہوا۔
روس کی وزارت ہنگامی خدمات کی کمچاتکا شاخ نے کہا کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد 6 ہزار میٹر (3.7 میل) بلند راکھ کے بادل کو ریکارڈ کیا گیا ہے، اس آتش فشاں کی اونچائی ایک ہزار 856 میٹر ہے، راکھ کا بادل مشرق کی طرف بحر الکاہل کی سمت جا رہا ہے، اس کے راستے میں کوئی آبادی نہیں ہے،آتش فشاں کے پھٹنے کو نارنجی ایوی ایشن کوڈ دیا گیا ہے، جو ہوائی جہازوں کے لیے خطرے کی بلند سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔








