روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین میں 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے سیز فائر کے اعلان ساتھ ہی یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہماری افواج مؤثر جواب دیں گی، کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس سمجھتا ہے کہ یوکرین کو بھی اس (سیز فائر) مثال پر عمل کرنا چاہیے،تاحال یوکرین نے روس کی جانب سے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں سیز فائر کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں پر شدید تنقید کی ہے۔

26 نومبر احتجاج: 2 مقدمات میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر روسی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولادیمیر، بس کرو! ہر ہفتے 5 ہزار فوجی مارے جا رہے ہیں، میں روس کے یوکرین پر حملوں سے خوش نہیں ہوں، یہ حملے غیر ضروری اور بہت غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ روس میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں 9 مئی کو "یوم فتح” منایا جاتا ہے اس دن کی مناسبت سے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 8 سے 10 مئی تک جنگ بندی کا اعلان کیا ہے تاہم روسی صدر کے سیز فائر کے اعلان کو امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

خطے میں کشیدگی کے پیش نظر سائبر حملوں کا خطرہ، ایڈوائزری جاری

یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل 2025 میں پوٹن نے یک طرفہ طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو صرف 30 گھنٹے جاری رہ سکی تھی۔

Shares: