روس دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا معترف
بین الاقوامی دہشت گردی اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے روس پاکستان مشترکہ ورکنگ گروپ کے 9واں اجلاس ہوا-
باغی ٹی وی : بین الاقوامی دہشت گردی اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے روس پاکستان مشترکہ ورکنگ گروپ کا 9واں اجلاس 22 نومبر 2021 کو ماسکو میں دونوں ریاستوں کے مجاز حکام کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ہوا۔ اس اجلاس کی مشترکہ صدارت روسی فیڈریشن کے خارجہ امور کے نائب وزیر جناب اولیگ وی سیرومولوٹوف اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری جناب نبیل منیر نے کی۔
ملاقات کے دوران فریقین نے نظریات کا تبادلہ کیا اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی جنگ سے متعلق وسیع تر امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں موجودہ چیلنجز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات بھی شامل ہیں۔
روس اور پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کی کوششوں کو تسلیم کیا اور ان کی تعریف کی، دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور معلومات کی جگہ بالخصوص انٹرنیٹ پر دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے اورملکی دہشت گرد جنگجوؤں کا رجحان کم کرنے کیلئے اپنے عزم کی تجدید کی –
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دہشت گردی کی ذہنیت اور نظریات کا پھیلاؤ اور دہشت گردی کی نئی شکلوں کا ابھرنا ایک سنگین چیلنج ہے۔ دونوں فریقوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد پر بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس سٹریٹجک ڈائیلاگ کے ایک حصے کے طور پر روس اور پاکستان نے عالمی اور علاقائی دہشت گردی کے خطرات بالخصوص افغانستان، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ اور وسطی اور جنوبی ایشیاء کے جائزوں کا ایک مکمل تبادلہ کیا۔
رشین فیڈریشن اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اور سلامتی کو درپیش دیگر چیلنجز سے متعلق امور پر اپنی دوطرفہ مصروفیات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا اور اقوام متحدہ جیسے اہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر مشترکہ تشویش کے مسائل پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپنی آمادگی کا اعادہ کیا۔
ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2022 میں ہوگا۔