تنہا روس ہی یوکرین جنگ کا ذمہ دار نہیں بلکہ کئی اور سامراجی قوتوں کےمقاصد کا بھی عمل دخل ہے،پوپ فرانسس

0
50

رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ اور کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ وہ تنہا روس کو یوکرین جنگ کی آگ بھڑکانے کا ذمہ دار نہیں سمجھتے-

باغی ٹی وی:”روئٹرز” کے مطابق 86 سالہ پوپ فرانسس نے کہا کہ یوکرین میں سامراجی قوتوں نے اپنے مقاصد کیلئے جنگ کی آگ بھڑکائی ہے اور اس کے پیچھے تنہا ’روسی ایمپائر‘ کے سامراجی مقاصد نہیں ہیں بلکہ اس کے پیچھے کہیں اور کی سامراجی’ایمپائرز‘ کے بھی مقاصد چھپے ہوئے ہیں۔

امریکی بندرگاہوں میں دیوہیکل چینی کرینیں جاسوسی کے ٹولز ہیں، پینٹاگون

انہوں نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے یوکرین جنگ کے خاتمے اور قیام امن کیلئے بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ بہت تھک گئے اور رومن کیتھولک چرچ کی حکومت کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے پچھلے مہینے، انہوں نے کہا تھا کہ پوپ کے استعفے صرف غیر معمولی حالات میں ہونے چاہئیں۔

6 ملکی خارجہ اجلاس:مغربی ممالک پرافغانستان کے منجمد فنڈزبحال کرنے کا مطالبہ

پوپ فرانسز 2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ بینی ڈکٹ کے استعفیٰ کے بعد رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ اور کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا منتخب ہوئے تھے پوپ بینی ڈکٹ 2013 میں مستعفی ہونے کے بعد تقریباً 600 سالوں میں مستعفی ہونے والے پہلے پوپ بن گئے۔

ٹوئٹر کے دفتر میں محافظ ہروقت یہاں تک کہ باتھ روم میں بھی ایلون مسک …

Leave a reply