روس نے شام میں مزید علاقہ اپنے قبضے میں لے لیا

روس نے شام میں مزید علاقہ قبضے میں لے لیا

باغی ٹی وی : شام میں بشار حکومت کی جانب سے اپنے حلیف روس کے لیے سہولتیں پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سہولت کاری میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ بعض شامی حلقوں کے اندر یہ خیال جنم لے رہا ہے کہ ان کا ملک عارضی طور پر "روس کے اقتدار و اختیار” کے تحت آ گیا ہے۔

سامنے آنے والی ایک روسی سرکاری دستاویز سے ظاہر ہوا ہے کہ شامی حکومت نے روس کو خشکی میں اضافی اراضی اور شام کے علاقائی پانی میں رقبہ فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ماسکو حمیمیم میں اپنے اڈے میں توسیع کر سکے۔العربیہ کی رپورٹ‌میں مزید کہا گیا کہ مذکورہ سمجھوتے پر دونوں ملکوں کے نمائندوں نے 21 جولائی کو دستخط کیے تھے اور یہ 30 جولائی سے نافذ العمل ہو گیا۔ اس کا اطلاق شمای شام میں لاذقیہ صوبے کے نزدیک بری اور بحری علاقے پر ہو گا۔ یہاں حمیمیم کا فضائی اڈہ واقع ہے جو روس کے زیر کنٹرول ہے۔

دستاویز میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ یہ اراضی روسی فضائیہ کے اہل کاروں کے لیے ایک Medical Treatment and Rehabilitation Center کے قیام کے واسطے استعمال کی جائے گی۔ اس اراضی کا رقبہ خشکی میں 20 ایکڑ کے قریب ہو گا اور علاقائی پانی میں بھی اتنا ہی رقبہ ہو گا۔ یہ رقبہ روس کو عارضی طور پر کسی بھی معاوضے کے بغیر دیا جائے گا۔

ایران کا شام اور عراق میں عمل دخل ختم کرنے کے لیے خطے میں‌موجود ہیں. امریکی کمانڈر

ادھر دھر امریکہ نے ایران پر پابندیا لگانے کے حوالے سے پھر سے اعادہ کیا ہے . امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہےکہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کے طرز عمل سے سخت مایوس اور ناراض ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اکتوبر میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کو یقینی بنائے گا۔ قبل ازیں ایران کے لیے امریکی ایلچی برائن ہک نے خبردار کیا تھا کہ ایرانی حکومت سے ایران کے عوام اور پڑوسی ممالک کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں‌ نے خبردار کیا کہ اگر ایران پر اسلحے اور دیگر پابندیوں میں توسیع نہ کی گئی تو اس کے خوفناک نتائج سامنے آئیں گے

Comments are closed.