روس شام میں بھی اپنا اثرو رسوخ‌ بڑھانے لگا

روس شام میں بھی اپنا اثرو رسوخ‌ بڑھانے لگا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :روس پھر شام اپنا اثرو رسوخ جمانے کے لیے سرگرم ہے . شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ‘سیرین آبزر ویٹری’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج کی روسی حمایت یافتہ پانچویں کور’ نے عراق کی سرحد کے قریب واقع البوکمال شہر کے مختلف سرحدی دیہات کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا شروع کردیا ہے۔

سیرین آبزر ویٹری کا کہنا ہے کہ روس کی مدد سے پانچویں کور نے مشرقی دیر الزور بالخصوص البو کمال شہر کے قریب شام-دد نکات پر فوجی دستے تعینات کیے ہیں۔ ان علاقوں پر اس سے قبل ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کا کنٹرول قائم تھا۔العربیہ کے مطابق پانچویں کور فورس کو ان علاقوں کا کنٹرول ایرانی حامی ملیشیا جیسے "حرکت النجبا، عراقی حزب اللہ اور الابدال نے حوالے کیا ہے۔ حال ہی میں روس اور ایران کے درمیان طے پائے سمجھوتے میں کہا گیا تھا کہ ان علاقوں کا کنٹرول بہ تدریج شامی فوج کے حوالے کیا جائے گا۔ اس علاقے میں تعینات رہنے والے ایرانی جنگجوئوں کے مستقبل کے بارے میں واضح‌ نہیں ہوسکا ہے جب کہ روسی فوج نے ایک ہفتہ قبل البوکمال کے وسط میں اپنا ایک دفتر بھی قائم کیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کئی مہینوں سے جاری روسی ایران اور سرد جنگ کے آغاز سے یہ تعیناتی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔سیریئن آبزرویٹری نے رواں ماہ کی دس تاریخ کو بتایا تھا کہ روسی افواج نے عراق کی سرحد پر مشرقی دیہی علاقے دیذر ایزور کے البو کمال شہر میں اپنا پہلا ہیڈ کوارٹر کھول لیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری کے ذرائع کے مطابق روسی فورسز نے البو کمال شہر کے وسط میں واقع سیاحتی ہوٹل کو اپنا مرکز بنایا ہے۔اس سے قبل اس علاقے میں تعینات ایرانی اور عراقی ملیشیائوں‌نے روس کو وہاں پر مرکز قائم کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

Comments are closed.