روس کے دارالحکومت ماسکو سے سینٹ پیٹرز برگ جانے والا ایک کاروباری طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے جبکہ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جانے والا ایک بزنس جیٹ گر کر تباہ ہوگیا جس میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہو گئے علاوہ ازیں آر ٹی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے مسافروں کی فہرست میں ممکنہ طور پر روسی صدر ولا دی میر پیوٹن کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والی نجی فوج ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوژن بھی شامل تھے لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا وہ جہاز میں موجود تھے۔
UPDATE: There are reports that the head of Wagner Group, Yevgeny Prigozhin was on the business plane that crashed today in Russia.
10 people are reportedly dead. It belonged to Prigozhin and Russian media is reporting that he was on the plane.
Wagner sources claim that… pic.twitter.com/RJZWhn1mcF
— Brian Krassenstein (@krassenstein) August 23, 2023
تاہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق  یہ طیارہ ویگنر پرائیویٹ ملٹری کمپنی کے بانی پریگوزن کا ہی تھا، اور روسی سویلین ایوی ایشن کے ریگولیٹر نے کہا کہ پریگوزن مسافروں کی فہرست میں تھے تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا وہ پرواز میں سوار ہوئے یا نہیں جبکہ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی  ٹاس  نے ایمرجنسی آفیشلز کے حوالے سے بتایا کہ طیارے میں تین پائلٹ اور سات مسافر سوار تھے اور وہ اس حادثے کی تحقیقات کر رہے ہیں جو ماسکو کے شمال میں 100 کلومیٹر سے زیادہ دور پیش آیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
دہشتگرد، سہولتکار اُن کے ساتھیوں کا پیچھا کریں گے،آرمی چیف
شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس، اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل
نوعمرسگریٹ نوشی کرنے والوں کی دماغی ساخت تبدیل ہوتی ہے،تحقیق
واضح رہے کہ مبینہ طور پر کریش ہونے والے ایمبریئر طیارے کو حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مسافروں کی فہرست کے مطابق، ان میں یوگینی پریگوژن کا نام اور کنیت بھی شامل ہے جبکہ دوسری جانب بی بی سی کے مطابق ویگنر سے منسلک ٹیلی گرام چینل گرے زون نے اطلاع دی تھی کہ ایمبریئر طیارے کو ماسکو کے شمال میں واقع تویر کے علاقے میں روسی ائیر ڈیفنس سسٹم نے مار گرایا تھا۔








