روس کے مغربی علاقے میں واقع کرسک جوہری بجلی گھر میں اس وقت آگ بھڑک اُٹھی جب روسی فوج نے اتوار کو ایک یوکرینی ڈرون مار گرایا-
پلانٹ انتظامیہ کے مطابق ڈرون گرنے کے بعد دھماکہ ہوا جس سے آگ لگی لیکن عملے نے بروقت کارروائی کرکے شعلوں کو بجھا دیا،کرسک نیوکلیئر پاور پلانٹ اور ارد گرد کے علاقے میں تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے اور کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے،ڈرون حملے کے نتیجے میں پلانٹ کی پیداواری صلاحیت جزوی طور پر کم ہوئی تاہم صورتحال قابو میں ہے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں جوہری تنصیبات کے قریب لڑائی شدید خطرات کو جنم دے سکتی ہے۔
کرسک کا یہ پلانٹ روس-یوکرین سرحد کے قریب واقع ہے اور شہر کی آبادی لگ بھگ 4 لاکھ 40 ہزار ہے،روس فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد اب تک ملک کے تقریباً پانچویں حصے پر قابض ہے، جن میں 2014 میں ضم کیا گیا کرائمیا بھی شامل ہے، جبکہ جنگ کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر، ہزاروں ہلاک اور کئی شہر و دیہات تباہ ہو چکے ہیں۔
پی آئی اے کی نجکاری لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج
وزیراعظم نے غذر کے چرواہوں کو مدعو کرلیا
پاکستانی کوہ پیماوں نے ہندوکش کی بلند ترین چوٹی سر کر لی