روسی صحافی کا یوکرینی پناہ گزینوں کیلئے اپنا نوبیل انعام فروخت کرنے کا فیصلہ

0
46

ماسکو:روس کے نوبیل یافتہ صحافی نے نوبیل انعام میں ملنے والے میڈل کو فروخت کرکے رقم یوکرینی پناہ گزینوں پر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق نووایا گزیٹا نامی اخبار کے مدیر دمیتری مروادوف نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ اب یوکرین کے ’زخمی اور بیمار‘ بچوں کو دیکھا نہیں جاتا۔

پوٹن کیمیائی ہتھیاراستعمال کرسکتے ہیں:امریکی صدر:ہم اس سے آگے جاسکتےہیں :روس کا…

انہوں نے کہا کہ نوبیل انعام کا تمغہ نیلام کرکے اس کی رقم ایک خیراتی فاؤنڈیشن کو دیں گے جو یوکرینی پناہ گزینوں کی مدد کررہا ہےاپنے بیان میں انہوں نے فوری جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور انسانی راہداری پربھی زور دیا۔

دمیتری مرادوف نے 1993 میں اپنے اخبار کی بنیاد رکھی تھی ان کی صاف گوئی روسی حکومت پر تنقید کی بنا پر دمیتری کو 2021 میں امریکی صحافی کے ساتھ امن کا نوبیل انعام ملا تھا۔ بالخصوص انہوں نے عسکری اداروں کی بدعنوانی پر اپنا مؤقف پرزور انداز میں پیش کیا تھا۔

یقین ہے کہ روس نئے فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کررہا ہے، امریکی صدر

لیکن اب انہوں نے کہا ہے کہ حکومت انہیں جنگ مخالف اور یوکرین کی حمایت میں مضامین اور خبریں شائع کرنے سے روک رہی ہے اور ان پر شدید دباؤ ہے۔

دوسری جانب کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ روس اس وقت تک جوہری ہتھیار استعمال نہیں کرے گا جب تک اس کے وجود کو خطرہ نہ ہو۔ وجود کو خطرہ ہوا تو جوہری ہتھیار استعمال کیے جائیں گے یوکرین میں آپریشن پلان کے مطابق جاری ہے کسی کو یقین نہیں تھا کہ یہ دو دن بھی چلے گا ساحلی شہر ماریوپول میں آپریشن کا بنیادی مقصد یوکرین کی تمام قومی اکائیوں کا خاتمہ ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین سے مذاکرات کا عمل جاری ہے، لیکن ہم مزید فعال، زیادہ ٹھوس مذاکرات دیکھنا چاہتے ہیں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت سست اور کم بامعنی تھی۔ مذاکرات کا خلاصہ شائع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ اس طرح کے اقدام سے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچے گا۔

بیلاروس جلد ہی یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے،نیٹو کے سینئر انٹیلی جنس اہلکار کا دعویٰ

Leave a reply