راولپنڈی؛ صفدر آباد اور ڈھوک دلال میں سیوریج کے پانی میں پولیو کے نمونوں کی تصدیق
محکمہ صحت نے راولپنڈی کے علاقوں صفدر آباد اور ڈھوک دلال میں سیوریج کے پانی میں پولیو کے نمونوں کی تصدیق کردی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے علاوہ پوری دنیا سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوچکا، 27 جنوری2022 تک پاکستان میں بھی پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہ ہونے کا سال مکمل ہوا تو امید کی ایک کرن پھوٹی تھی، لیکن پھر خیبر پختونخوا سے پولیو کیسز شروع ہوئے جن کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔ خیبرپختون خوا کے بعد اب راولپنڈی میں بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے، اور محکمہ صحت نے صفدر آباد اور ڈھوک دلال میں سیوریج کے پانی میں پولیو کے نمونوں کی تصدیق کردی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آ گیا
ملک بھر میں کورونا کے 62 کیسز رپورٹ. این آئی ایچ
ڈاکوؤں کو چھینے گئے موبائل فون سے سیلفی اور ویڈیو بنانا مہنگا پڑ گیا
ای ڈی او ہیلتھ راولپنڈی حسان غنی نے بتایا کہ جولائی اور اگست کے ہمارے سیمپل مثبت آئے ہیں، ضلع میں بہت سی ایسی جگہوں سے بچے آرہے ہیں جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے۔ احسان غنی کا کہنا تھا کہ خطرناک وائرس راولپنڈی کے ماحول میں پہنچ چکا ہے، اور اب اس سے بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے صرف پولیو ویکسین ہی حل ہے۔ ای ڈی او ہیلتھ نے کہا کہ پیدائش سے لے کر 5 سال کے 9 لاکھ بچوں کے قریب ان کو ویکسنیٹ کیا جائے گا،یہ ایک طریقہ کار ہے جس سے ہم اس وائرس کی سرکولیشن کو روک سکتے ہیں۔
پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام گذشتہ 25 سالوں سے بچوں کو معذوری کا شکار کرنے والے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے سرگرمِ عمل ہے۔ اس پروگرام کا ہراول دستہ 339,521 پولیو ورکرز ہیں ۔ مثالی افرادی قوت کے علاوہ اس پروگرام کو دنیا کے سب سے بڑے نگرانی کے نظام کی خدمات حاصل ہیں اور معلومات کے حصول اور تجزیے کا اعلیٰ معیار کا نیٹ ورک، جدید ترین لیبارٹریز، وبائی امراض کے بہترین ماہرین اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پبلک ہیلتھ کے نمایاں ماہرین بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں۔
پولیو کیا ہے؟
پولیو ایک انتہائی متعدی اور وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جو عام طور پر پانچ سال تک کے بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ پولیو کا وائرس ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے اور یہ پاخانے کے یا منہ کے راستے سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پولیو وائرس آلودہ پانی یا خوراک کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔ جسم میں داخل ہونے کے بعد وائرس انسانی آنتوں میں پھلنا پھولنا شروع کردیتا ہے جہاں سے یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوکر فالج کا باعث بنتا ہے۔
پولیو کی ابتدائی طور پر ظاہر ہونے والی علامات میں بخار، شدید تھکاوٹ ، سر درد، متلی یا قے ، گردن کا اکڑ جانا اور اعصابی درد شامل ہیں۔ چند کیسز میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پولیو وائرس اعصابی نظام پر حملہ ہوکر فالج کی وجہ بنتا ہے اور پولیو وائرس کے حملے سے ہونے والا فالج مستقل ہوتا ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں۔ اس سے بچاؤ کا واحد راستہ پولیو ویکسین یعنی پولیو سے بچاؤ کے قطروں کا استعمال ہے۔