اسلام آباد:روسی میزائل سسٹم ایس 400 اس وقت دنیا بھر کے دفاعی ماہرین کی گفتگو کا موضوع بن چکا ہے اور اس سلسلے میں اب تو پاکستان اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے سابق اعلیٰ افسران بھی اپنے اپنے تجزئیے پیش کرنے لگے. اپاکستانی و بھارتی ماہرین کا خیال ہے کہ روسی ساخت کا ایس۔400 فضائی دفاعی نظام امریکی پیٹریاٹ نظام سے کہیں زیادہ بہتر متبادل ہے۔انادولو نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے پاکستانی فوجی خفیہ سروس آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احسان الحق نے انادولو ایجنسی سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ متحدہ امریکہ کی جانب سے بعض ممالک پر اپنے مفادات کی خاطر زبردستی بعض اقدامات پر مجبور کرنا رد عمل کا موجب بن رہا ہے ، امریکہ کا یہ مؤقف ریاستوں کی حکمت عملی خود مختار پر ایک لحاظ سے حملے کے مترادف ہے۔بھارتی فضائیہ کے سابق ڈپٹی چیف کپیل کاک اور

کپیل کاک نے بتایا کہ ایس۔ 400 اپنی خصوصیات کے اعتبار سے دنیا بھر میں راڈار کا تعاقب و اسکرینگ، ارتفاع پیرامیٹرز، وسیع پیمانے کی حدود جیسے عوامل میں ایک بہترین دفاعی نظام ہے۔ جبکہ امریکہ کی پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام کی فراہمی کی تجویز، مملکتوں کی سٹریٹیجک ضروریات کو پورا کر سکنے کا حامل ایک متبادل نہیں ہے.آئی ایس آئی کے سابقہ ڈائریکٹر احسان الحق کا کہنا ہے کہ ترکی اور بھارت اپنے حکمت عملی فیصلوں کے معاملے میں خود مختاری کا مظاہرہ کرنے کے نظریات کے مالک ہیں۔

Shares: