باجوڑ خودکش دھماکے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی۔
باغی ٹی وی: ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے دھماکے کے مزید تین زخمیوں کے دم توڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 90 سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، 38 میتیں شناخت کے بعد ورثا اپنے ساتھ لے گئے جب کہ 8 لاشیں ناقابل شناخت ہونے کے باعث اسپتال میں رکھی ہیں۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال میں باجوڑ دھماکے کے 16 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے بیشترکی حالت تسلی بخش ہے اور ایک زخمی آئی سی یو میں ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے باجوڑ خودکش دھماکے کی مذمت کی،سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، خودکش حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہوا،سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں پاکستان اور اس کی عوام کے ساتھ دکھ کی اس گھڑی میں اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
#Statement | The Foreign Ministry expresses the Kingdom of Saudi Arabia's condemnation and denunciation of the attack that took place in #Pakistan's northwestern Khyber Pakhtunkhwa province, which resulted in deaths and injuries. pic.twitter.com/9M8WOPpmeP
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) July 30, 2023
قبل ازیں افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکومت نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے طالبان حکومت کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہاکہ امارت اسلامیہ خیبرپختونخوا کے علاقے باجوڑ میں جمعیت علمائےاسلام کے پروگرام میں ہونےوالے دھماکے کی مذمت کرتی ہےافغان حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے ، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں،ایسے جرائم کسی طور بھی جائز یا قابل توجیہہ نہیں ہیں۔
باجوڑ دھماکے میں 35 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی
The United States Embassy in Islamabad extends its deepest condolences to the families and loved ones of the victims who lost their lives in the tragic blast in Bajaur district, northwestern Pakistan. 1/3
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) July 30, 2023
امریکا نے باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کنونشن میں ہونیوالے دھماکے کی شدید مذمت کی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ نے پاکستان کے ضلع باجوڑ میں ہونے والے المناک دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
امریکی سفارتخانے کی جانب سے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ ہم اس گھناؤنے فعل جس میں بے گناہ جانوں کا ضیائع اور بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچا ہےکی پرزور مذمت کرتے ہیں پرامن اور جمہوری معاشرے میں ایسی دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں ہم دہشت گردی سے نمٹنے اور اس کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکر کنونشن میں دھماکا
واضح رہے کہ گزشتہ روز اتوار کو ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ورکرز کنونشن میں دھماکے سے 43 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوگئےجاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں جیو نیوز کے کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہیں۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے دھماکا خودکش قرار دے دیا دھماکے میں 10کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، جائے وقوعہ سے بال بیئرنگ برآمد ہوئے ہیں خیبر پخوانخوا کے ضلع باجوڑ میں ہونے والے خوکش دھماکے سے متعلق محکمہ انسداد دہشتگردی نے شواہد اکٹھے کئے پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پتاچلا ہے کہ واقعہ میں کالعدم تنظیم داعش ملوث ہے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نذیر خان کا کہنا ہےکہ باجوڑ دھماکے کے بعد تین مشکوک افراد کو حراست میں لیاگیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور کے متعلق معلومات حاصل کی جارہی ہیں جبکہ دھماکے کی جگہ کی جیو فینسنگ بھی جا ری ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کی ٹیموں نے بھی دھماکے کی جگہ سے نمونے حاصل کیے ہیں سی سی ٹی وی اور کیمرا فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔دھماکے سے متعلق سی ٹی ڈی کا عملہ مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔
باجوڑ؛ جے یو آئی کنونشن دھماکہ میں جانبحق ہونے والوں کی تعداد 35 ہوگئی
جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایاکہ ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہواایم این اے مولانا جمال الدین اورسینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے جبکہ تحصیل خار کے امیرمولانا ضیاء اللہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باجوڑ میں ورکرز کنونشن میں دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور وزیراعظم، وزیراعلیٰ کے پی سے واقعے کی انکوائری کا مطالبہ کیا انہوں نے اپیل کی کہ جے یو آئی کے کارکنان اسپتال پہنچ کر خون کے عطیات دیں مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں کو تلقین کی کہ جے یو آئی کے کارکن پرامن رہیں۔
جبکہ صدر عارف علوی، وزیرِ اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف زرداری، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی جانب سے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔








