افغانستان پر طالبان کی حکومت: سابق امریکی صدر گہرے صدمے سے دوچار

0
42

واشنگٹن: افغانستان میں طالبان کے قبضے کی وجہ سے امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش شدید صدمے سے دو چار ہو گئے اور افغانستان سے افواج کے انخلا کو غلطی قرار دیدیا-

باغی ٹی وی : نیویارک ٹائمز کے مطابق شدید غمگین اور رنجیدہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے انخلا کو مزید تیز کیا جائے سابق امریکی صدر نے اپنی گہری اداسی و رنجیدگی کا اظہار ایک خط میں کیا ہے۔

غیرملکیوں کی حفاظت،ہمسائیہ ممالک کےساتھ اچھے روابط۔ اورعدل وانصاف پرمبنی نظام ہوگا:افغان طالبان

جارج ڈبلیو بش نے 9/11 کے بعد 2001 میں طالبان کی حکومت کے خاتمے کے لیے افغانستان پر حملے کا حکم جاری کیا تھا جس کے نتیجے میں افغانستان کو باردود کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا تھا –

غیرملکیوں کی حفاظت،ہمسائیہ ممالک کےساتھ اچھے روابط۔ اورعدل وانصاف پرمبنی نظام…

سابق امریکی صدر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ہمارے دل افغانوں، امریکیوں اور نیٹو کے اتحادیوں کے لیے نہایت بوجھل ہیں کیوں کہ انھوں نے بہت تکالیف برداشت کیں اور بہت زیادہ قربانیاں دیں۔

پاکستان افغانستان کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے:آرمی چیف

جارج ڈبلیو بش نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ افغانستان سے انخلا مؤثر ہوگا تاہم انھوں نے صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان کی طرف سے خطرہ محسوس کرنے والے افغانوں اور امریکیوں کو نکالنے میں مزید برق رفتاری دکھائیں۔

سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ہمارے پاس وسائل بھی ہیں کہ کسی بیوروکریٹک تاخیر کے بغیر انھیں محفوظ طریقوں سے نکالیں-

افغان طالبان کا پہلا دن چورکوایسی سزا دی کہ مثال بن گیا

Leave a reply