میں سابق وزیراعظم مقدمہ داخل نہیں کرسکتا ایسا کیوں؟ عمران خان

0
43
عمران خان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ جہاں لانگ مارچ ختم کیا وہیں سے شروع کررہےہیں۔

زمان پارک لاہور میں موجود عمران خان نے مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا، لانگ مارچ کی قیادت شاہ محمود قریشی نے کی،پارٹی کے دیگر رہنما بھی ہمراہ تھے، عمران خان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ فرانزک رپورٹ سے پتہ چل گیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے 2 افراد تھے، جنگل کا قانون ہو اور کہیں خوشحال پاکستان بن جائے گاایسا صرف خواب میں ہوسکتی ہیں میں پاکستان کا سابق وزیر اعظم اور سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں مگر میرا ایف ائی ار درج نہیں ہوتا پاکستان بنانا ریپبلک بننے جارہاہے،ہماری پنجاب میں حکومت ہے لیکن پولیس کنٹرول کہیں اور سے ہو رہی ہے، ہم بنانا ریبلک بننے جارہے ہیں، چیف جسٹس صاحب میں چاہتا ہوں آپ ایکشن لیں، میں ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا، عدل وانصاف لوگوں کو طاقت دیتا ہے ،

عمران خان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ مجھے اپنی سیاست چمکانے کیلئے کسی پر الزامات لگانے کی ضرورت نہیں،یہ ملک کے مستقبل کی جنگ ہے،یہ جنگ قوم نے جیتنی ہے، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ مقبول ہونے والی پارٹی تحریک انصاف ہے، وکلا بھی قانون کی بالادستی کے لیے ہمارے ساتھ ہیں،امید کرتاہوں کہ وکلا قانون کی بالادستی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے،آزادی کوئی پلیٹ میں نہیں دیتا،آزادی کیلئے لڑنا پڑتا ہے،مارچ راولپنڈی پہنچے گا تو خود جوائن کروں گا،پوری قوم کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،

شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار

جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا

پاکستان کو ایک مرتبہ پھر انتہا پسندی اور مذہبی جنونیت کا سامنا 

عمران خان کے صاحبزادوں قاسم اور سلیمان کی زمان پارک آمد 

لانگ مارچ انتظامیہ کو سکیورٹی ایس او پیز پر ہر صورت عملدر آمد کرنے کی درخواست کی گئی ہیں کنٹینر کے ارد گرد سکیورٹی کا خصوصی حصار بنایا جائے گا۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کو کنٹینر کے قریب نہیں آنے دیا جائے گا۔ لانگ مارچ کے روٹس کی عمارتوں پر کمانڈوز تعینات ہونگے۔ لانگ مارچ کی سی سی ٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لانگ مارچ میں آنے والے شرکاء کے اسلحہ بردار پرائیویٹ گارڈز کا داخلہ ممنوع، ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی۔سنٹرل پولیس آفس میں قائم کنٹرول روم سے بھی مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس کو لانگ مارچ کے روٹس پر سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز روانہ کی بنیادوں پر کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، شہریوں کے لیے ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لیے متبادل روٹس اور اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔

Leave a reply