سابق وزیراعلیٰ کیخلاف سوتیلی ماں کی درخواست،سپریم کورٹ نے کیا حکم دیا؟
سابق وزیراعلیٰ کیخلاف سوتیلی ماں کی درخواست،سپریم کورٹ نے کیا حکم دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعلی کے پی امیر حیدر ہوتی کیخلاف جائیداد تنازع کیس کی سماعت ہوئی
عدالت نے فریقین کے وکلا کو ریکارڈ کی تصدیق کر کے دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،وکیل نے کہا کہ امیر حیدر ہوتی کے والد اعظم خان نے جائیداد بچوں کے نام کر دی تھی،اعظم خان کی بیوہ حمیرا خان کو حق مہر کی تمام رقم ادا ہوچکی،حمیرا خان نے ٹرائل کورٹ میں صلح نامہ کر لیا تھا ، جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہوگا وفات کے وقت بنگلہ اعظم خان کے نام تھا یا بچوں کے؟ سپریم کورٹ ایسی دستاویزت نہیں دیکھتی جو ریکارڈ پر نہ ہوں،بنگلہ سے متعلق ریکارڈ کا جائزہ لیکر دوبارہ فائل کریں، امیر حیدر ہوتی کیخلاف جائیداد تنازع کیس کی سماعت24مارچ تک ملتوی کر دی گئی
این اے 75 ضمنی انتخابات،کون ٹھہرا کامیاب ؟ الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
ڈسکہ ضمنی انتخابات، تحریک انصاف کی اپیل پر کب ہو گی سپریم کورٹ میں سماعت؟
ڈسکہ ضمنی الیکشن، تحریک انصاف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس
ڈسکہ ضمنی انتخابات، سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی امیدوار کو بڑا جھٹکا
مجھے پتہ چلے حلقہ میں یہ کام ہو رہا ہے تو میں ووٹ ڈالنے نہیں جاؤنگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس
سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کیخلاف درخواست دائرکی گئی ہے ،درخواست سابق وزیر اعلیٰ کے پی امیر حیدر ہوتی کی سوتیلی ماں حمیرا اعظم نے دائر کی ہے ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ امیر حیدر ہوتی میرے مرحوم شوہر سے ملنے والی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،اعظم ہوتی مرحوم نے حق مہر میں 16 کروڑ روپے اور 95 کنال زمین دی تھی، کمشنر مردان،پٹواری،تحصیلدار سمیت متعلقہ حکام امیر حیدر ہوتی سے ملے ہوئے ہیں،
سپریم کورٹ 2016 میں میرے حق میں فیصلہ دے چکی ہے ،امیر حیدر عدالتی حکم عدولی کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں،ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔