ناسا کا زمین کو سیارچوں کی ٹکر سے محفوظ رکھنے کا تاریخی مشن کامیاب ہو گیا۔
باغی ٹی وی : تجرباتی اسپیس شپ کی ٹکر نے سیارچے کا راستہ کامیابی کے ساتھ بدل دیا۔ ناسا کا ڈارٹ کرافٹ 26ستمبر کو سیارچے سے ٹکرایا تھا۔
سیاروی دفاع کی پہلی کامیاب آزمائش،ناسا کا تجرباتی خلائی جہاز سیارچے سے ٹکرا گیا
سربراہ ناسا بل نیلسن نے کہا ہے کہ ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ناسا زمین کے محافظ کے طور پر سنجیدہ ہے۔ ڈارٹ مشن کی کامیابی انسانیت کیلئے اہم سنگ میل ہے پہلی بار انسانیت نے کسی آسمانی چیز کی حرکت کو تبدیل کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس تجرے کے تحت خلائی جہاز یا مصنوعی سیارہ ، زمین کی طرف آنے والے کسی سیارچے سے ٹکرا کر اس کا مدار تبدیل کر دے گا یہ تجربہ مستقبل میں کسی سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کا خطرہ ٹالنے کے لیے کیا گیا ہے-
ڈارٹ اسپیس کرافٹ 23 ہزار 500 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سیارچے سے ٹکرایا تھا ، اس مشن کا مقصد زمین کو کسی خطرناک خلائی چٹان کے ٹکراؤ سے محفوظ رکھنے کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔
رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 25 اکتوبر کو ہوگا
خلا میں موجود ایک بڑے پتھر سے خلائی جہاز ٹکرانے کا یہ تجربہ زمین سے تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ کلومیٹر دور کیا گیا اس سارے مشن کو خلائی جہاز پر موجود کیمرے سے عکس بندی بھی کی گیا تھا جس سیارچے کو خلائی جہاز نے ہدف بنایا اس کو ڈیمورفوس کا نام دیا گیا ہے جبکہ اس مشن کو ڈارٹ مشن کہا جاتا ہے۔
تصادم کے نتیجے میں سیارچے میں گڑھے کا پڑنا، خلاء میں چٹانوں کے ٹکڑے اور مٹی کا اڑنااور سب سے اہم چیز سیارچے کا مدار بدلنا متوقع تھا تاہم، ناسا کو زمین پر لگی ٹیلی اسکوپ سے ڈائمورفس اور اس کے جڑواں سیارچے ڈائیڈِموس کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد تصادم کے سبب سامنے آنے والے نتائج کو معلوم کرنے میں کم از کم دو ماہ تک کا عرصہ لگے گا اگر مشن کامیاب ہوا یعنی سیارچے کے مدار کا راستہ بدل گیا تو یہ طریقہ زمین کی جانب بڑھنے والے سیارچوں کی روک تھام کے لیے اہم دفاعی ہتھیار ثابت ہوسکے گا۔








