مجھے ضمانت ملے یا نہ ملے،مسلم مخالف شہریت قانون کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے: صدف جعفر

0
30

لکھنئو:مجھے ضمانت ملے یا نہ ملے،مسلم مخالف شہریت قانون کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے،اطلاعات کے مطابق صدف جعفر کو مظاہرے میں شامل ہونے کے بعد پولیس نے گرفتار تو کر لیا لیکن انہوں نے حوصلہ نہیں چھوڑا، جیل میں انہوں نے اپنے وکیل سے کہا، ’’ مجھے ضمانت ملے یا نہیں، مسلم مخالف شہریت قانون کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے‘‘

 

سعودی عرب بدل رہا ہے،تاریخ میں پہلی بارسال نوکا جشن منانےکا اعلان

مذہبی تعصب پر مبنی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے کی وجہ سے گرفتار لکھنؤ کی سماجی کارکن اور کانگریس رہنما صدف جعفر اس وقت لکھنؤ کی جیل میں قید ہیں۔ جیل میں قید صدف سے ان کے وکیل اور دوست نے ملاقات کی تو انہوں نے سی اے اے کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

 

مشرقی شام میں فضائی حملے، 5 ایران نواز جنگجو ہلاک،ہرطرف آہ وبکا

صدف جعفر کو 19 دسمبر کو پریورتن چوک سے گرفتار کیا گیا تھا۔ صدف وہاں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے پہنچی تھیں۔ صدف کو جس وقت گرفتار کیا گیا، وہ فیس بک پر لائیو تھیں۔ اسی دوران پولیس نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔

بھارت ٹوٹ رہا ہے،کسی مسلمان کو ملک سے نکالا تو سینے پرگولی کھاؤں گا، بھارتی گلوکار…

اترپردیش پولیس نے صدف سمیت 33 افراد کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ سبھی پر آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، 436 (مکانات کو تباہ کرنے کے ارادے سے آگ لگانا یا دھماکہ خیز مادہ سے فساد پھیلانا)، 506 (مجرمانہ دھمکی)، 504 (دوسروں کو بدامنی کے لئے اکسانا) سمیت دیگر دفعات کے تحت 18 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

برازیلی صدرباتھ روم میں کیا گرے کہ دنیا ہی بدل گئی

وکیل پردیپ سنگھ نے کہا، ’’پولیس نے صدف کو بہت بے دردی سے مارا ہے۔ اس کی بائیں آنکھ، دائیں ہاتھ اور گردن پر زخم کے نشانات دو دن بعد بھی نظر آ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’انہیں اذیتیں دی گئی ہیں اور مرد پولیس والوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اس دوران پولیس والوں نے اپنے ناموں کے بیج ہٹا دیئے تھے تاکہ ان کی شناخت نہ ہو سکے۔‘‘

دہشت گردوں نے حملےمیں 31 عورتوں سمیت 35 شہری ماردیئے

Leave a reply