صدر مملکت آصف علی زرداری سے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے حال ہی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ملک میں امن، دہشتگردی، فرقہ واریت کے خاتمے، مذہبی ہم آہنگی، اور پیغام پاکستان کے فروغ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران صدر زرداری نے زور دیا کہ پاکستان میں بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی اور امت مسلمہ کے درمیان وحدت کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام علماء کرام اور مشائخ عظام سے درخواست کی کہ وہ مذہبی ہم آہنگی، رواداری، اور پیغام پاکستان کے فروغ کے لیے منبر و محراب کے ذریعے اپنا اہم کردار ادا کریں۔ صدر زرداری نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں ہمیں سب کو مل کر پاکستان کو بچانے اور اس کی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے قوم کی مکمل حمایت اور مسلح افواج و سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے علماء کرام و اراکین اسمبلی کی کاوشوں کو سراہا، خصوصاً 7 ستمبر 1974ء کو ذوالفقار علی بھٹو شہید کی قیادت میں ختم نبوتؐ کے بل کو منظور کرانے کو ایک تاریخ ساز فیصلہ قرار دیا۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے مزید کہا کہ پیغام پاکستان، پاکستان کا وہ عظیم بیانیہ ہے جس نے دہشتگردی، انتہا پسندی، اور فرقہ واریت کو حرام قرار دیا ہے۔صدر مملکت نے مولانا عبدالخبیر آزاد کی رویت ہلال اور دنیا بھر میں مذہبی ہم آہنگی، اتحاد و وحدت کے حوالے سے خدمات کو بھی سراہا۔ یہ ملاقات دونوں رہنماؤں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی اور قومی امن و استحکام کی کوششوں کو مزید تقویت دینے کی ایک مثال ہے۔

Shares: