صدارتی نظام….ہمیں یہ کام کرنا ہی ہو گا، گورنر سندھ خاموش نہ رہ سکے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم جب کراچی آتےہیں تومجھے بھی ایئرپورٹ آنے کے لیے نہیں کہتے ،پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی کا ایک ساتھ چلنا مشکل ہے،سندھ کی ترقی کے لیے دونوں جماعتوں میں ورکنگ ریلیشن بہت ضروری ہے،سندھ حکومت اوروفاق میں اعتمادکا فقدان ہے.
غیر منتخب وزیر ،صدارتی نظام ،حقیقت کیا ہے، وزیر اعظم بول پڑے
گورنر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں پولیس ریفارمزسےمطمئن نہیں ہوں،اعجازجکھرانی پرنیب کیسزہیں لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے مشیرلگایا،صدارتی نظام ہو یا پارلیمانی لیکن ہمیں قانون کی عملداری کو یقینی بنانا ہوگا،جس گاڑی پرمقدمہ درج ہواوہ اسمگلنگ کی نہیں،گورنرہاوَس کی ملکیت ہے, گاڑی 2008میں گورنرہاوَس کے لیے خریدی گئی،
مولانا اسلام آباد فتح کرنے آئے تھے، نئے پنجاب میں فرق نظر آئیگا،اپوزیشن کی سیاست ختم، وزیراعظم
وزیراعظم کے آبائی حلقے میں پولیس گردی، شہریوں نے مجبور ہو کر کیا قدم اٹھایا؟