کشمیر آزاد ہو گا ، ان شاءاللہ ، کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں‌ چھوڑیں گے ، صدر مملکت

0
61

کشمیر آزاد ہو گا ، ان شاءاللہ ، کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں‌ چھوڑیں گے ، صدر مملکت

با غی ٹی وی : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انشاء اللہ کشمیر ضرور آزاد ہوگا، ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ایوان کے دوسرے پارلیمانی سال پر تمام اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج مجھے تیسری مرتبہ یہاں خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے۔

خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے شور شرابہ اور احتجاج شروع کر دیا، خواجہ آصف سمیت دیگر اپوزیشن اراکین اپنی نششتوں پر کھڑے ہو گئے۔ جمعیت علمائے اسلام، پی کے میپ، پیپلز پارٹی اور ن لیگی ارکان واک آؤٹ کرکے ایوان سے چلے گئے۔

اس پر صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں سمجھتا تھا کہ اس مرتبہ خاموشی سے تقریر سنیں گے۔ تنقید کے بجائے نوجوان قوم کی ہمت بندھانی چاہیے۔ حکومت نے کورونا وائرس کا بڑے اچھے انداز میں مقابلہ کیا گیا۔صدرمملکت نے پارلیمنٹ‌ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج اس ایوان کو دوسرے پارلیمانی سال کی تکمیل پر تہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ مجھے آج تیسری مرتبہ اس عظیم پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے مخاطب ہونے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے اور میں اس پر اللہ سبحان و تعالیٰ کا شکرگزار ہوں۔ بلاشبہ پارلیمان کا یہ اجلاس انتہائی غیر معمولی حالات میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
کورونا وبا اور حکومتی اقدامات:
معزز اراکینِ پارلیمان!
قوموں کی زندگی میں بعض لمحات ایسے ہوتے ہیں جو اپنے اثرات سے تاریخ کا دھارا موڑ دیتے ہیں۔ پاکستان بھی ایسے ہی ایک موڑپرہے۔
یہ اچھا موقع ہے کہ ماضی قریب کے واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہوئے پچھلے ایک سال کا تجزیہ کریں اور دیکھیں کہ کیا سیکھا ، کیا کیا؟ اچھا یا برا کیا اور کیا کرناہے؟ اور مستقبل کے راستوں کا تعین کریں۔
تین چیزیں صرف گنوادوں جن کی تفصیل سے آپ سب واقف ہیں اور ان چیلنجز پر پوری قوم نے کامیابی سے قابو پایا۔
۱۔ دہشت گردی کا مقابلہ
۲۔ افغان مہاجرین
۳۔ اپنے اندر انتہا پسندی کا مقابلہ
خواتین و حضرات!
جب یہ حکومت آئی تو قرضوں کا کمر توڑ بوجھ اس کو ورثے میں ملا۔ کرپشن کا بازار گرم تھا اور معیشت بڑی تیزی سے زوال پذیر تھی ۔ پہلے سال میں ایسی چیزوں کا فیصلہ کرناجیسا کہ آئی ایم ایف کے پاس مذاکرات کیلئے جانا ہے یا نہیں ، ایک بڑا فیصلہ تھا۔جو فیصلے کیے گئے ان کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔میں بعد میں اس کی تفصیل بتاؤں گا۔
خواتین و حضرات!
آپ جانتے ہیں کہ کورونا وبا نے وطن ِ عزیز کے تمام شعبہ ہائے زندگی پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں مگر قوم کے مثالی نظم و ضبط اور حکومت کی بہترین اسمارٹ لاک ڈاون پالیسی کی بدولت اس چیلنج پرکافی حد تک قابو پالیا گیا۔میں اس موقع پر اپنے ہم وطنوں کی ہمت اور جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان تمام چیلنجزمیں اِتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کیا۔
جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ اس وقت ہم انتہائی غیر معمولی حالات سے گزر رہے ہیں ۔حکومت نے ان حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے کاروباری طبقے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے کمزور طبقات کو ایک اعشاریہ دو کھرب روپے کا ریلیف پیکج فراہم کیا۔حکومت نے اس دوران معاشرے کے کمزور طبقات ک خیا ل کرتے ہوئے فیکٹریاں مکمل طور پر بند نہ کیں اور ایس او پیز کے مطابق روزگار کے مواقع بتدریج کھولے گئے۔ یہ ایک قابلِ ستائش امر ہے کہ ریاستِ مدینہ کے وژن کے مطابق عوام کی بہتری اور فلاح کے عظیم حکومتی منصوبے ” احساس پروگرام ” کے ذریعے ایک کروڑ انہتر لاکھ مستحق خاندانوں میں 200 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی گئی۔جس سے تقریباً 9 سے 10 کروڑ لوگ مستفید ہوئے۔ غربت کے خاتمے کیلئے نوجوانوں کو بلاسود قرض دینے کا منصوبہ متعارف کرایا گیا ،غریب اور دیہاڑی دارافراد کی مدد کیلئے احساس لنگر خانوں اور پناہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کامیاب احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تجربے کی تفصیلات بھارت کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کی تا کہ بھارت کی غریب عوام بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔
ہیروز کو خراجِ تحسین اور ایس او پیز پر پابندی کی اپیل:
عزیزان وطن!
اس اہم موقع پر، ہمیں اپنے ڈاکٹروں، اپنی نرسوں اورشعبہ ِصحت سے منسلک دیگر کارکنان اور معاون عملے کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے نہایت اخلاص اور ایمانداری سے اپنے فرائض سرانجام دیئے جس سے کورونا وبا کے تدارک میں مدد ملی۔
میں میڈیا، این ڈی ایم اے، این سی او سی، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تہِ دل سے معترف ہوں جنہوں نے کووڈ-19 کے سلسلے میں مروجہ طریقہ ہاے کارکے حوالے سے شعور بیدار کرنے اور نفاذ میں کلیدی کردار ادا کیا۔حکومتی سربراہی میں اسمارٹ لاک ڈاون پالیسی کی صورت میں ایک بہترین حکمت ِ عملی متعارف کی گئی اور پاکستان کی کورونا کے خلاف کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا۔ جاپان کے علاوہ انٹرنیشنل میڈیا نے بھی پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور حال ہی میں بل گیٹس نے بھی پاکستانی حکمتِ عملی کی تعریف کی۔ میں پاکستانی قوم کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان مشکل حالات میں نظم وضبط کا مظاہرہ کیا اور اس اعتبار سے دنیا کی ترقی یافتہ قوموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

علمائے کرام کا کردار:
کورونا وبا کے دوران تمام مکاتبِ فکر کے علماءکرام نے مثالی کردار ادا کیا جنہوں نے رمضان المبارک کے مہینے سے لیکر عید الاضحیٰ تک ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں مدد کی اور لوگوں میں شعور بیدار کیا۔ مجھے امید ہے کہ محرم کے مقدس مہینے میں بھی اسی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا جائے گا اور…

Leave a reply