سلیم صافی کی عمران خان اور بشری مانیکا کو 4 دن کی مہلت اسکے بعد چھپے راز فاش کرنے کا اعلان
معروف صحافی سلیم صافی نے دعوی کیا ہے کہ ان کے پاس سابق وزیر اعظم عمران خان اور انکی موجودہ اہلیہ بشری مانیکا سمیت ان کے خاندان کے بہت سارے خفیہ راز ہیں جنہیں آج تک انہوں نے اپنی پختون روایات کے پیش نظر بے نقاب نہیں کیا.
سلیم صافی نے عمران نیازی اور بشری مانیکا کو کو چار دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان چار دنوں کے اندر ان کرایہ کے لوگوں کیخلاف کاروائی نہ ہوئی اور انہوں نے میرے خلاف جھوٹی مہم بند نہ کی تو میں ان دونوں میاں بیوی کے راز فاش کردوں گا.
معروف اینکر نے بشری بی بی اور عمران خان کے نام ایک تفصیلی بیان شیئر کرتے اعلان کیا ہے میرے خلاف جھوٹی مہم جو تحریک انصاف کے ترجمانوں کے ذریعے کروائی جارہی ہے وہ صرف اور صرف بشریٰ بی بی اور عمران خان کی ایماء پر ہورہی کیونکہ یہ (ترجمانوں کیطرف اشارہ کرتے ہوئے) کرائے کے لوگ ان کی اجازت کے بغیر چھینک بھی نہیں مار سکتے.
بشری بی بی اور عمران خان کے نام : ایک ضروری اعلان pic.twitter.com/d28TeuI2h9
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) July 13, 2022
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے لکھا: پہلے بھی بشری بی بی اور عمران خان کے کہنے پر سوشل میڈیا کے ذریعے میری کردار کشی ہوتی رہی اور میری ماں تک کو گالیاں پڑوائی گئیں لیکن میں اپنی روایات کی وجہ سے صبر سے کام لیتا رہا.
ان کا مزید کہنا تھا کہ: اب کی بار جب میں اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ حج کی سعادت حاصل کر رہا تھا تو اپنے بد کردار اور بد زبان ترجمان نے میری کردار کشی کے ساتھ ساتھ حج کے لوازمات اور اسلامی شعائر کی بھی تضحیک کی۔ لہذا میں حج میں ہونے کی وجہ سے خاموش رہا اور اپنے گناہوں کی مغفرت اور ان جیسے لوگوں کی ہدایت کی دعا مانگتا رہا لیکن اب لگتا ہے کہ بشری بی بی، عمران خان اور مانیکا خاندان اب کی بار میرے صبر کا پیمانہ اسی طرح لبریز کر رہے ہیں جس طرح عمران خان نے 2014 کے دھرنوں میں کیا تھا۔
سلیم صافی نے دعوی کیا کہ: میں ناموں کی یہ ترتیب اس لیے استعمال کر رہا ہوں کیونکہ مجھے علم ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی خود مل کر ان بد کردار لوگوں لو لائن دیتے ہیں۔
ان کے مطابق: عمران خان اور بشریٰ بی بی یہ بھی جانتے ہیں کہ سلیم وہ سب کچھ جانتا ہے جو یہ امریکہ اور برطانیہ سے خاص مقصد کیلئے آئے ہوئے یہ کرائے کے لوگ بھی نہیں جانتے ہیں.
انہوں نے مزید دعوی کیا: اب کی بار بشری بی بی اور عمران خان نے ان کرائے کے لوگوں کے ذریعے ٹویٹر پر میری جو کردار کشی کی ہے اس میں حج سے متعلق اسلامی شعائر کی بھی توہین کی گئی ہے۔ اور اگر میں چاہتا تو اسے عمران خان کی طرح اسلامی ٹچ دے کر اور ایک کارڈ کے طور پر استعمال کر سکتا تھا لیکن میں اس دن سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جس دن دینی ٹچ دے کر عمران خان یا بشریٰ بی بی وغیرہ کی طرح سیاسی اور صحافتی مقاصد کے لیے استعمال کروں۔
سلیم صافی کہتے ہیں کہ: اب میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے یہ ترجمان نہیں جانتے لیکن بشری بیگم اور عمران خان جانتے ہیں کہ میں ان دونوں کے خاندانوں اور کرتوتوں کے بارے میں کیا کچھ جانتا ہوں لیکن اپنی روایات کی وجہ سے ان کو بیان کرنے سے قاصر تھا۔
معروف صحافی نے مزید دعوی کرتے ہوئے لکھا: میں یہ بھی جانتا ہوں کہ میرے خلاف مہم چلانے والے خود چھینک بھی نہیں مار سکتے البتہ یہ الگ بات ہے کہ ہر روز بشریٰ بی بی اورعمران خان کی سر گرمیوں اور نت نئے ارادوں کی خفیہ رپورٹ یہ لوگ کہیں دو جگہوں پر بھجوا کر جان بخشی کراتے ہیں۔
سلیم صافی نے بشری بی بی اورعمران خان کو چار دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان چار دنوں میں انہوں نے ان کے خلاف کارروائی نہیں کی تو میں بھی ان قصوں کو منظر عام پر لانے پر مجبور ہو جاؤں گا جو مانیکا خاندان، ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے میں جادو ٹونے کے کردار اور اسی طرح کی بے تحاشا واقعات سے متعلق ہیں۔
سلیم صافی نے کہا: یہ دونوں یہ بھی جانتے ہیں کہ میں غریب اور فقیر ہو کر بھی دوستی بھی نمبر ون کرتا ہوں اور ٹکر بھی نمبر ون لیتا ہوں۔ اس طرح کے بے شرم چمچوں پر میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتا۔ حج کے دوران میں نے پاکستانی سیاست اور صحافت سے اپنے آپ کو مکمل طور پر دور رکھا۔ جس کے سبب میری زبان اور قلم کو حج کی وجہ سے تالے لگے ہوئے تھے۔
مزید کہا کہ: اب حج سے واپس آ کر میں حج کی پابندیوں سے آزاد ہو گیا ہوں اور چار دن بعد میں وہ تفصیلات بیان کرنا شروع کر دوں گا جو میں ابھی تک صبر سے کام لے کر مشرقی اقدار کا پاس رکھتے ہوئے بیان نہیں کر سکتا تھا.
صافی کے مطابق: کئی سال آپ لوگوں کو اپنے قول اور عمل سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن اگر آپ لوگوں نے یہ میدان چن لیا اور اس کی لپیٹ میں آپ مذہب، ملک اور قومی مفاد کو بھی لے آئے ہیں تو پھر یوں ہی سہی اور میں بھی آپ لوگوں کی اصلیت سامنے لانے کے لیے بادل نخواستہ اس طرح چلا جاؤں گا۔
آخر میں ان کا کہنا تھا: جتنا ممکن ہو سکا میں سو فیصد پی ٹی آئی کے نقش قدم پر نہیں چلوں گا اور ممکن حد تک اپنی خاندانی، مشرقی، اسلامی اور صحافتی اصولوں کا خیال رکھوں گا۔
اب آپ میاں بیوی (عمران خان اور بشریٰ بی بی) کی مرضی ہے کہ جو فیصلہ کرنا چاہیں کر لیں.