پیمرا ترمیمی بل واپس،صحافیوں کاقومی اسمبلی کی پریس گیلری سے واک آؤٹ

صحافی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس کے لئے پریس گیلری پہنچے
0
32
pakistan

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پیمرا ترمیمی بل واپس لینے کیخلاف صحافیوں نے قومی اسمبلی کی پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

باغی ٹی وی: صحافی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس کے لئے پریس گیلری پہنچے اور جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ورکنگ جنرلسٹ نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کردیا۔

یاد رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات سے وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے پیمرا ترمیمی بل 2023 واپس لیا گیا تھا۔ بل قومی اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی سے منظور ہوچکا تھاصحافیوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ کے سامنے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے پیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے، پہلے دن سے یہی کہا تھا کہ متفقہ طورپرہی بل منظور کرائیں گےسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کا اجلاس کنوینیر کمیٹی فوزیہ ارشد کی زیر صدارت ہوا۔

قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوا دی گئی

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اجلاس میں بڑے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے پیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لینے کا اعلان کر دیا تھا مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے، 4 سال اپوزیشن میں رہتے ہوئے میڈیا کے ساتھ کام کیا، مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں، آئینی و جمہوری سوچ پر کوئی سمجھوتہ نہ کبھی کیا ہے اور نہ ہی کبھی کر سکتے ہیں، میڈیا، اظہار رائے اور شہری آزادیوں کے آئینی حق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پہلے دن سے یہی کہا تھا کہ متفقہ طور پر ہی بل منظور کرائیں گے۔

عمران خان کے وکیل نعیم حیدرپنجوتھہ گرفتار ہو گئے

وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا آرڈیننس 2002 پرویز مشرف کا کالا قانون تھا، آرٹیکل 19 کو پیمرا بل میں ڈالنے کا مطلب آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانا ہے، بل پر تمام اراکین اور اسٹیک ہولڈرز کی رائے کا احترام کرتے ہیں، بل میں ادھر چھوڑ کر جا رہی ہوں میں اپنا کردار ادا کرونگی بل کو آگے لے کر جانے کی اگلی حکومت جو بھی آئے،کمیٹی ارکان، اور صحافیوں نے وفاقی وزیر اطلاعات کو بل واپس لینے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی استدعا کی تھی-

Leave a reply