ملکی صحافتی تنظیموں نے پیکا آرڈیننس کو مسترد کر دیا

صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) آرڈیننس کو مسترد کردیا۔

باغی ٹی وی : صحافتی تنظیموں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمینڈ) پر مبنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے الیکٹرونک کرائم ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایکٹ میں انتہائی عجلت کا مظاہرہ اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے دی گئی تجاویز کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تنقیدی اور تعمیری آوازوں کو دبانے کے لیے کی گئی ترامیم کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ایسی کوئی بھی ترامیم ، قانون یا آرڈیننس جس میں آزادی اظہار کو دبانے کی کوشش کی جائے گی اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔

ادھر ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے مجوزہ پیکا آرڈیننس کو غیر جمہوری قرار دیا اورالیکشن ایکٹ میں ترمیم پر افسوس کا اظہار کیا ہےکہا کہ مجوزہ قوانین میں ریاست پرتنقید کرنے والوں کی جیل مدت 2 سے 5 سال کردی گئی اور تنقید کو ناقابل ضمانت فعل قراردیا گیا مجوزہ قانون سازی کوغیرجمہوری ہےجس کے ذریعے حکومت اور ریاستی اداروں کے ناقدین کو نشانہ بنایا جائے گا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ2 آرڈیننس جاری ہوگئےالیکٹرانک کرائمزایکٹ اور الیکشن ایکٹ آرڈیننس، جھوٹی خبر معاشرے کو نقصان پہنچاتی ہے،میڈیا ریاست کا چوتھا ستون، جعلی نیوز کا سدباب ہونا چاہئے،تنقید ضرور کریں لیکن خبر جھوٹی نہیں ہونی چاہئے-

انہوں نے کہا تھا کہ جعلی نیوز پر 3 سے 5 سال کی سزا ہوگی ڈس انفارمیشن لیب میں سامنے آیا کہ بھارت پاکستان کیخلاف مہم چلارہا تھا جعلی نیوز کا جرم ناقابل ضمانت اور قابل سزا جرم ہوگا جعلی نیوز کی شکایت عام شہری بھی کرسکے گا جعلی نیوز جرم کا ٹرائل 6 ماہ میں مکمل کیا جائے گا 6 ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہوا ہائیکورٹ متعلقہ ججز سے پوچھ گچھ کی مجاز ہوگی-

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ٹرائل التوا کی وجوہات مصدقہ نہ ہوئیں تو جج کے خلاف ایکشن ہوگا جعلی نیوز میں کسی کو استثنا نہیں، پیکا قانون پر شہری پر لاگو ہوگا جعلی نیوز دینے والے وہ ہیں، جن کا کوئی ذاتی ایجنڈا ہوتا ہے یا ملک دشمن ہوتے ہیں کوئی آئین کا آرٹیکل بتادیں، جس میں لکھا ہو کہ جعلی نیوز آئینی حق ہے-

Comments are closed.