سانحہ مچھ کے خلاف ورثا کا کوئٹہ میں تیسرے روز بھی دھرنا
باغی ٹی وی رپورٹ : سانحہ مچھ کے خلاف ورثا کا کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر میتیں رکھ کر تیسرے دن بھی دھرنا جاری ہے۔ متاثرین نے عمران خان کے آنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اب بات وزیراعظم سے ہی ہوگی۔
احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیراعظم عمران خان احتجاجی دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔
یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی سربراہی میں وفد سے مذاکرات ناکام ہوئے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور صوبائی وزراء نے دھرنے پر بیٹھے افراد سے مذاکرات کئے۔ احتجاجی شرکا نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کی یقین دہانی سے مطمئن نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کوئٹہ میں ہی موجود ہیں.
اس سے قبل وزیر داخلہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پرشرکائے دھرنا کے مطالبات سننےکوئٹہ جا رہا ہوں-
شیخ رشید نے کہا کہ ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا-اس حوالے سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت شیعہ ہزارہ برادری کے مطالبات تسلیم کرے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دہشت گردی کا حالیہ واقعہ ملک میں افراتفری پھیلانے کی سازش ہے، حکومت کو ایسے واقعات پر قابو پانا ہو گا-علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہزارہ برادری کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان کے مطالبات کی منظوری اور ہمارا موقف یکساں ہے