سائیں بزدار کا کمال،پہاڑ میں سرکاری خرچ پر 14 ایکڑ رقبے پر زیتون کا باغ لگوا لیا
لاہور (انویسٹیگیشن سیل) سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پہاڑ میں سرکاری خرچ پر 14 ایکڑ رقبے پر زیتون کا باغ لگوا لیا،سرکاری مشینری سے پہاڑی زمین کو ہموار کیا گیا،سابقہ حکومت کی منظور کردہ واٹر سپلائی سکیم اپنے باغ میں لگوا لی،
بستی محمد بخش روح والا کی منظورکردہ کارپٹ سڑک بستی کی بجائے اپنے زرعی فارم کی طرف موڑ دی، ایگری کلچر ریسرچ انسٹیٹوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹرجنرل نے 14 ایکڑ رقبے پر باغ لگانے کیلئے سرکاری خرچ پر قیمتی پودے اپنی نگرانی میں لگوائے جس کی مانیٹرنگ ونگرانی سیکرٹری زراعت پنجاب خود کرتے تھے، اس باغ کوسیراب کرنے کیلئے سرکاری خرچ پرجدید ترین ڈرپ اری گیشن سسٹم واٹرمنیجمنٹ ڈیرہ غازیخان سے نصب کرایا گیا۔باغ لگانے کیلئے محکمہ زراعت ڈیرہ غازیخان کے بیلداروں سے بغیرمزدوری دئے لیبر کا کام لیا گیا،اس زرعی فارم کیلئے خصوصی طورپربجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن نصب کرائی گئی،بجلی کی اس لائن سے کسی ایک گھرکوبجلی نہیں جارہی کیونکہ اس علاقہ میں کوئی رہائشی آبادی ہے ہی نہیں،باغ اورزمین کی مستقل رکھوالی کیلئے خصوصی طورپربلوچ لیوی فورس کی ایک چوکی قائم کرائی گئی ،جہاں پر بلوچ لیوی کے دوملازم لیاقت اورعرفان مستقل طورتعینات ہیں ،ان میں سے ایک دن کے وقت جبکہ دوسرا رات کی ڈیوٹی کرتاہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وسیم اکرم پلس کے چھپے ہوئے کارنامے منظرعام پر آناشروع ہوگئے ہیں کہ انہوں نے کس طرح بے دردی سے سرکاری وسائل اپنے ذاتی فوائد کیلئے استعمال کئے،سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کرکے اپنے آبائی علاقے بارتھی کے قریب سالاری بستی محمد بخش روح والاموضع چٹ پانی میں پہاڑی اورناہموارزمین کوہموارکرنے کیلئے سرکاری مشینری استعمال کرتے ہوئے 14ایکڑ رقبے پر زیتون، کھجور ،انجیر ،بیری اوردوسرے کئی قسم کے قیمتی پودوں کا باغ لگوایا،اس باغ کے لئے ایگری کلچر ریسرچ انسٹیٹوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹرجنرل نے سرکاری خرچ پر قیمتی پودے خریدکر اپنی نگرانی میں لگوائے جسکی مانیٹرنگ ونگرانی سیکرٹری زراعت پنجاب خود کرتے تھے اورڈائریکٹرزراعت ڈیرہ غازیخان اور دوسرے تمام متعلقہ آفیسران ان کی معاونت کرتے ،باغ لگانے کیلئے محکمہ زراعت ڈیرہ غازیخان کے بیلداروں سے بغیرمزدوری دئے لیبرکا کام لیاگیا۔
فرح خان جہاں بھی ہوگی رانا ثنااللہ اسے واپس لائیں گے:مریم نواز
فرح خان کو دبئی سے پاکستان واپس لا نے کا فیصلہ
ہمیں چائے کے ساتھ کبھی بسکٹ بھی نہ کھلائے اورفرح گجر کو جو دل چاہا
فرح خان کتنی جائیدادوں کی مالک ہیں؟ تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئیں
اس سے قبل بزدارحکومت نے زیتون کے باغات لگانے کیلئے ایک سکیم شروع کی تھی جس میں حکومت پنجاب نے80 فیصد سبسڈی پرپودے زمینداروں اورکاشت کاروں کومہیا کرنے تھے اور20 فیصد خرچ زمینداروں اور کاشت کاروں نے خود برداشت کرناتھا لیکن اس کے برعکس ڈیرہ غازیخان میں کسی زمینداریا کاشتکارکوزیتون کا ایک بھی پودا نہیں دیا گیا،سبسڈی کے نام پر تمام پودے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے زرعی میں لگائے گئے ،سبسڈی والے پودے غیرممالک سے امپورٹ شدہ تھے۔ اس تمام تر سبسڈی کا فائدہ بھی ناجائز طور پر عثمان بزدار نے خود اٹھایا سلاری زرعی فارم کے روڈ کے کناروں اور باغ کے اندربنائے گئے ڈیرہ پرکمروں کے ارد گرد لگائے گئے فاریسٹ پلانٹ محکمہ جنگلات ڈیرہ غازیخان نے اپنی سپر وژن میں سیکٹری جنگلات کے حکم پر لگوائے۔پہاڑی اورناہموارزمین کوہموارکرنے کیلئے سرکاری مشینری استعمال کی گئی،جب اس سلسلے میں محکمہ زراعت انجینئرنگ کے سربراہ چوہدری ندیم سے معلومات اوران کا موقف جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی سرکاری بلڈورنہیں بھیجے لیکن مجھے معلوم ہے کہ وہ بلڈورکہاں سے آئے تھے لیکن آپ کون ہیں بتائوں گا البتہ وزیراعلیٰ کے زرعی فارم پر اپنے صوبائی سیکرٹری زراعت کیساتھ معائنہ کیلئے وہاں جاتا تھا۔
اس زرعی فارم کیلئے خصوصی طورپربجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن لگوائی گئی،بجلی کی اس لائن سے کسی ایک گھر کو بجلی نہیں جارہی کیونکہ اس علاقہ میں کوئی رہائشی آبادی ہے ہی نہیں۔اس زرعی فارم کوبارتھی روڈ سے ملانے کیلئے 5کروڑ روپے کی لاگت سے کارپٹ روڈ بستی محمد بخش روح والاکے نام سے منظورکرائی گئی لیکن اس روڈ کو بستی محمد بخش روح والاسے 3-4کلومیٹرسے پہلے سردار عثمان خان بزدار کے زرعی فارم کی طرف موڑدیاگیا،اس سڑک کے بننے سے بستی محمد بخش کے رہائشوں کوکوئی فائدہ نہیں پہنچا،شارع عام ہونے کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے روڈ پرجنگلے لگا کرپابندی لگا دی گئی۔اس سڑک کو استعمال کرتے ہوئے کوئی بڑی گاڑی بستی محمد بخش روح والا نہیں جا سکتی۔
بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل
بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح نے خاموشی توڑ دی
فرح خان کیسے کرپشن کر سکتی ؟ عمران خان بھی بول پڑے
نیب نے فرح خان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا
نیب نے سابق خاتون اول کی دوست کے حوالے سے وضاحت کردی
شہزاد اکبر بھاگ گیا، فرح بھاگ گئی،کچھ کیا نہیں تو ڈر کیسا؟ سعد رفیق
فرح خان کیخلاف ریکارڈ کے حصول کیلئے نیب متحرک
وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے اس پر بس نہ کی مسلم لیگ ن کی سابقہ دورحکومت میں بستی سلاری کیلئے ایک واٹرسپلائی سکیم منظورکی گئی تھی،عام انتخابات قریب ہونے پر الیکشن کمیشن نے ترقیاتی کاموں پابندی لگا دی تھی تویہ سکیم بھی اس وقت پایہ تکمیل کونہ پہنچ سکی ،جب پی ٹی آئی کی حکومت میں سردار عثمان احمدخان بزداروزیراعلیٰ بنے توانہوں وہ سکیم بستی سلاری میں بنوانے کی بجائے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے آفیسران کوحکم دیکر اپنے زرعی فارم پربنوالی اورانسانی آبادی کوپینے کے پانی سے محروم رکھا گیا،اس واٹرسپلائی سے کسی ایک گھرکوپانی کی سہولت میسر نہیں ہے جہاں یہ واٹر سپلائی بنائی گئی وہاں پرکوئی انسانی آبادی نہیں ہے،اس واٹرسپلائی سکیم سے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے 14 ایکڑ زرعی فارم جس میں زیتون،کھجور،انجیراوربیری ودیگرپھلوں کے پودے لگے ہوئے ہیں سیراب ہوتے ہیں،اس کے علاوہ انہوں نے مزید چالاکی کرتے ہوئے 3عدد چھوٹے 2″انچ سائزکے پانی کے بورکرائے ہوئے ہیں اگرکوئی اس واٹرسپلائی سکیم پرسوال کرے تو اسے بتایا جاسکے کہ ہم سرکاری واٹرسپلائی کے پانی سے باغ کوسیراب نہیں کرتے بلکہ ہم نے پانی کیلئے اپنے بورکرائے ہیں۔
اُدھرذرائع کا کہنا ہے واٹرمنیجمنٹ ڈیرہ غازیخان سے سرکاری خرچ پرجدید ترین ڈرپ اری گیشن سسٹم نصب کرایا گیا۔محکمہ زراعت کے ایک آفیسرنے نام شائع نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ اس وقت کے کمشنر،ڈپٹی کمشنر،بی ایم پی کمانڈنٹ حمزہ سالک اورکیپٹن سمیع فاروق نے ہم پردبائوڈالااورکہا کہ تم اپنے ذرائع سے ڈرپ اری گیشن لگواکردوجس پر متعلقہ آفیسر نے جواب دیاکہ ڈرپ اری گیشن ہمارا شعبہ نہیں ہے یہ واٹرمنیجمنٹ کا کام ہے توپھرڈرپ اری گیشن سسٹم انہوں لگایا نہیں معلوم کہ اس کے اخراجات متعلقہ آفیسروں یاان کے فرنٹ مین ٹھیکداروں نے برداشت کئے ہیں ۔
اس باغ اورزمین کی مستقل رکھوالی کیلئے خصوصی طورپربلوچ لیوی فورس کی ایک چوکی قائم کرائی گئی ،جہاں پر بلوچ لیوی کے دوملازم لیاقت اورعرفان مستقل طورتعینات ہیں ،ان میں سے ایک دن کے وقت جبکہ دوسرا رات کی ڈیوٹی کرتاہے۔جب اس سلسلے میں بلوچ فورس کے صوبیدارمیجرغلام رسول خان بزدار سے زرعی فارم پربنائی گئی بلوچ لیوی کی چوکی سے متعلق سوال کیاتوانہوںبتایاکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدارکے حکم پرڈپٹی کمشنرجوکہ ہمارے سینئرکمانڈنٹ ہیں کے حکم پر ہمارے کمانڈنٹ نے وہاں مستقل چوکی قائم ہے جہاں ہمارے دوملازم ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں،جب ان سے پوچھا گیا کہ اب توعثمان خان وزیراعلیٰ نہیں ہیں اب تووہاں پرچوکی ختم ہونے چاہئے تواس پرصوبیدارمیجرنے جواب دیا ہمارے تمام آفیسران بشمول ڈپٹی کمشنرکے علم میں ہے اورہرماہ تمام ملازمین کی ڈیوٹی کی رپورٹ جمع کرائی جاتی ہے ۔اب دیکھنایہ کہ وسیم اکرم پلس جسے عمران خان نے یہ کہہ کروزیراعلیٰ پنجاب مسلط کردیا تھا کہ اس کے گھرمیں بجلی نہیں ہے،اس کی ہوشرباء کارناموں پرکون اور کب نوٹس لیتاہے ۔۔؟