بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر ممبئی کے وزیر نتیش رانے نے حالیہ دنوں میں بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ہونے والے چاقو کے حملے پر شک کا اظہار کیا ہے اور سوال اٹھایا ہے کہ کیا یہ واقعہ حقیقت ہے یا اداکار صرف اس واقعہ کو ’’اداکاری‘‘ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔

16 جنوری کو، رپورٹس کے مطابق، سیف علی خان پر ایک مبینہ بنگلہ دیشی شہری محمد شریف الاسلام شہزاد نے حملہ کیا، جب وہ چوری کی نیت سے اداکار کے گھر میں داخل ہوا تھا۔ اس حملے میں سیف کو شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم پانچ دن بعد سیف کو لیلاوتی ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔

پونے میں ایک تقریب کے دوران وزیر نتیش رانے نے کہا، ’’جب میں نے سیف کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد دیکھا، تو مجھے شک ہوا کہ کیا وہ واقعی زخمی تھے یا یہ سب صرف ایک اداکاری تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بعض سیاسی رہنما اور بالی ووڈ کے ستارے صرف ان اداکاروں کے بارے میں فکر مند ہیں، جب ’’کوئی خان مشکل میں ہو‘‘۔رانے نے حزب اختلاف کے رہنماؤں، خاص طور پر این سی پی کے جتیندر اوہاد اور سپریہ سولے پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’یہ لوگ سیف علی خان، شاہ رخ خان کے بیٹے اور نواب ملک کے بارے میں فکرمند ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی انہیں کسی ہندو فنکار کے بارے میں فکر مند ہوتے دیکھا ہے؟‘‘

رپورٹس کے مطابق، حملہ آور محمد شریف الاسلام سیف علی خان کے گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوا تھا۔ ایک ملازم نے سیف کے چھوٹے بیٹے جیہ کے کمرے میں داخل ہونے والے شخص کو دیکھ کر خطرے کی گھنٹی بجائی۔ اس دوران، سیف علی خان نے حملہ آور کا سامنا کیا اور دونوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی، جس دوران حملہ آور نے سیف پر چاقو کے وار کیے۔ ایک گہرا زخم سیف کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا، جس کے بعد فوری طور پر سرجری کے ذریعے ان کی زندگی بچائی گئی۔

نتیش رانے نے اس واقعے کو بنگلہ دیشی شہریوں کی غیر قانونی موجودگی سے جوڑا، اور کہا کہ ’’پہلے یہ افراد بندرگاہوں پر تھے، لیکن اب یہ گھروں تک پہنچ گئے ہیں۔‘‘ رانے کا دعویٰ تھا کہ یہ حملہ سیف علی خان کو نقصان پہنچانے یا انہیں اغوا کرنے کی کوشش ہو سکتا ہے۔

اس حملے اور نتیش رانے کے بیانات پر سوشل میڈیا پر شدید بحث جاری ہے۔ کچھ افراد نے رانے کے بیانات کو حساس مسئلے پر سیاست کرنے کی کوشش قرار دیا، جبکہ دیگر نے اس بات پر زور دیا کہ حملہ آور کی غیر قانونی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے۔اس وقت، سیف علی خان صحت یابی کے مراحل سے گزر رہے ہیں، اور یہ واقعہ سیکیورٹی خدشات اور سیاسی تنازعات کا باعث بن چکا ہے۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، جبکہ سیاسی بیانات نے اس واقعے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

سیف علی خان کی جان بچانے والے رکشہ ڈرائیور سے ملاقات، بڑی پیشکش

سیف علی خان کی خاندانی جائیداد پر حکومت کے قبضے کا امکان

سیف علی خان ہسپتال سے گھر منتقل،تصویر بھی سامنے آ گئی

سیف علی خان کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کو انعام

سیف علی خان پر حملے کا ملزم قومی سطح پر ریسلنگ کا چیمپئن نکلا

سیف علی خان حملہ،ملزم کی نمائندگی کیلئے عدالت میں وکلا لڑ پڑے

سیف علی خان حملہ کیس،پولیس ملزم سے خون آلود کپڑے برآمد نہ کروا سکی

سیف علی خان پر حملہ،ملزم نے اعتراف جرم کر لیا

Shares: