پاکستانی گلوکارہ سائرہ نسیم نے لیا آڑھے ہاتھوں ان کو جو کہتے ہیں کہ ہم غزل سنگر ہیں،. گلوکارہ نے کہا کہ بہت سارے گلوکار کہہ دیتے ہیں کہ ہم غزل سنگر ہیں لیکن وہ ہوتے نہیں ہیں گاتے ہیں تو پتہ لگتا ہے کہ ان کو تو غزل گائیکی کی اے بی سی بھی نہیں پتا. سائرہ نسیم نے کہا کہ غزل گانا نہایت ہی مشکل کام ہے اس کے لئے یا کسی بھی قسم کی گلوکاری کے لئے ریاضت کی ضرورت ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ غزل گانے کےلئے کئی سال چاہیں، کئی سال کی ریاضت چاہیے یہ اتنا آسان کام نہیں ہے جتنا سمجھ لیا گیا ہے.گلوکارہ نے مزید کہ اچھی بات ہے فلمیں بن رہی ہیں فلمیں بنیں گی تو فلم انڈسٹری میںکام ہو گا کام ہو گا تو اس سے جڑے ہر فرد کو بھی روزگار ملے گا.
سائرہ نسیم نے کہا کہ میں فخر محسوس کرتی ہوں جب مجھے میڈم نورجہاں کو خرج عقیدت دینے کے لئے کسی پروگرام میں بلایا جاتا ہے. میڈم نور جہاں نے جتنے بھی گانے گائے وہ نہایت ہی مشکل تھے ان کو گا کر دل کو سکون ملتا ہے اور روح خوش ہوتی ہے کہ اپنی پسندیدہ گلوکارہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع میسر آیا ہے. یاد رہے کہ گلوکارہ سائرہ نسیم نے نوے کی دہائی میں بننے والی فلموں میں اپنی گائیکی کے سر بکھیرے ان کے بہت سارے گیت سپر ہٹ ہوئے.