لندن :برطانیہ میں کووڈ کی تباہ کاریاں پھرانتہا کوپہنچ گئیں:وزیرصحت ساجد جاوید بھی میدان میں آگئے،اطلاعات کے مطابق برطانیہ میں ویکسینیشن کے باوجود کووڈ کےکیسز میں بہت زیادہ اضافہ ہورہا ہے، یہ تباہ کاریاں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ وزیرصحت ساجد جاوید آج رات ڈاؤننگ اسٹریٹ پریس کانفرنس میں این ایچ ایس کے کوویڈ ‘پلان سی’ پیش کرکے برطانوی شہریوں کواحتیاطی تدابیر پرعمل کی درخواست کریںگے
سیکرٹری صحت برطانوی وقت کے مطابق شام 5 بجے کوویڈ بریفنگ دیں گے ، انفیکشن تقریبا تین ماہ تک بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں اور ملک کے سست بوسٹر جب رول آؤٹ کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔
ادھر اس حوالے سے برطانوی وزیرصحت ساجد جاوید نے وزرا سے شکوہ کیا ہے کہ وہ احتیاطی تدا بیر اختیار نہیں کررہے، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ہسپتالوں پر دباؤ کو روکنے میں ناکامی کی صورت میں آخری راستہ بنانے کی منصوبہ بندی شروع کریں۔
برطانیہ میں کل کورونا وائرس سے ہونے والی اموات مارچ کے آغاز کے بعد سے روزانہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو ڈیلٹا کے AY4.2 نامی مزید متعدی آفشٹ نے بڑھا دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس وائرس کے حملوں کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں کی تعداد دو گنا بڑھ گئی
دوسری طرف یہ بھی خطرہ ظاہر کیا جارہا ہےکہ اگریہ صورت حال رہی تو پھرلاک ڈاون شاید اس سال بھی برقراررہے اوربرطانوی شہریوں کی زندگیوں کو جامد ہونا پڑے
دوسری طرف حکومت نے این ایچ ایس کی درخواستوں کو مسترد کردیا ، کوسی کوارٹینگ نے کسی بھی لاک ڈاؤن کو مسترد کردیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ معمول کی زندگی میں واپسی ‘بہت مشکل سے آئی ہے’
بزنس سیکریٹری نے مزید کہا کہ حکومت کو لگتا ہے کہ ابھی پلان بی کا وقت نہیں ہے مسٹر کوارٹینگ نے کہا کہ وہ لوگوں کو عوام میں چہرے کے ماسک پہننے کی تاکید کرتے رہیں گے اور اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کورونا وائرس بوسٹر جابس کی آہستہ آہستہ اپٹیک ‘ایسی چیز ہے جس کی ہمیں واقعی ضرورت ہے’۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، کیئر ہوم کے ایک تہائی سے بھی کم رہائشیوں کو اپنی تیسری خوراک ملی ہے۔
ادھر یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ وزیرصحت ماسک کو لازمی قرار دیں کیوں اس احتیاط کے بغیرکووڈ کے پھیلاو کو نہیں روکا جاسکتا