گلگت:”فادرزڈے”علی سدپارہ کی یاد ساجد سد پارہ کوستانے لگی:فادرزڈے پروالد محترم کے لیے دعائیں اورنیک تمنائیں ،اطلاعات کے مطابق کے ٹو چوٹی سرکرنے والے پاکستان کے فرزند علی سد پارہ جوکہ پچھلے دنوں کے ٹو سرکرتے کرتے پہاڑوں کی اوٹ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھپ گئے اوراس دنیا فانی سے کوچ کرگئے آج پھرفادرزڈے کے موقع پراپنے خاندان کو بار بار یاد آنے لگے
You became hero for the world, but for me you were the world #FathersDay #FathersDay2021 pic.twitter.com/yf5ReVrlig
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 20, 2021
دنیا بھرمیں فادرز ڈے کی طرح پاکستان میں فادرز ڈے منایا گیا جس پرعلی سد پارہ کے بیٹے کی طرف سے اپنے باپ کوخراج تحسین پیشن کرنے کے لیے ایک سلسلہ شروع کیا گیا جسے ان کے دوستوں اوررشتہ داروں نے بہت پسند کیا
You became hero for the world, but for me you were the world #FathersDay #FathersDay2021 pic.twitter.com/yf5ReVrlig
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 20, 2021
یاد رہے کہ ہر سال 16جون کو دنیا بھر میں Father’s Day منایا جاتا ہے اور معاشرے میں والد کے مقام اور اسکی اہمیت کو اجاگر کرنے اور والد کو معاشرے میں اعلیٰ مقام دینے کے عزم کو دہرایا جاتا ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی 16 جون کو Father’s Day نہایت جوش وخروش سے منایا گیا۔ کئی سیمینار منعقد کئے گئے۔ Debatesکا انعقاد کیا جاتاہے اور والد کے ساتھ الفت ومحبت اور ان کی خدمت کے جذبے کو بڑھانے کے عزم کو بھی دہرایا جاتا ہے۔
باپ دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جو کہ اپنے بچوں کی پرورش کے لئے اپنی جان تک لڑا دیتا ہے۔ ہر باپ کا یہی خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو اعلیٰ سے اعلیٰ میعار زندگی فراہم کرے تاکہ وہ معاشرے میں باعزت زندگی بسر کرسکے اور معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔ کائنات کی تاریخ میں باپ کی وفا کی کئی ایسی عظیم امثال ملتی ہیں کہ جن کے سامنے وفا بھی شرما جاتی ہے۔
خالق کائنات نے اس انمول بندھن میں ایک عجیب تڑپ رکھی ہے جو کہ دنیا کے کسی اور رشتے میں نہیں ملتی۔ اسلامی تاریخ اور تعلیمات پر اگر نظر دہرائی جائے تو کئی ایسے واقعات ملتے ہیں جو کہ پڑھنے والوں کو حیران کردیتے ہیں۔باپ کے ساتھ اولاد کے پیار کا اندازہ کسی پیمانے سے لگانا ممکن نہیں بلکہ درحقیقت یہ تو وہ عظیم رشتہ ہے جس کو پرکھنا انسان کے بس کی بات ہی نہیں۔ تاریخ میں ہمیں ایک ایسا دلسوز واقع ملتا ہے جسے پڑھ کر باپ کے ساتھ اولاد کی الفت اور ان کے آپس کے رشتہ کا کچھ اندازہ لگایا جاسکتا ہے