ورسٹائل اداکارہ سجل علی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان ٹی وی ایک ایسا میڈیم ہے جو لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کر سکتا ہے لیکن ہمارے ہاں جو ڈرامے بن رہے ہیں ان کی کہانیاں ایک جیسی ہیں ، یہاں تک کہ ڈراموں میں ہراسمنٹ بھی دکھائی جا رہی ہے اور بعد میں ہراسر کے ساتھ ہی لڑکی محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے ۔ میں ایسی کہانیوں کو سپورٹ نہیں کرتی۔ ایک اچھا سکرپٹ پانے کےلئے بہت سارے سکرپٹس کو نہ کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہ کہا کہ میرے پاس بہت سارے ایسے سکرپٹس آتے ہیں جن کو پڑھتے ہی نہ کر دیتی ہوں بہت سارے
لوگ برا بھی مناتے ہیں کہ ان کے پراجیکٹ کے لئے منع کیا۔ لیکن میں ہمیشہ اچھے سکرپٹ کی متلاشی رہتی ہوں۔ سجل علی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آڈینز سمارٹ نہیں ہے لیکن آڈینز سمارٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ زہین بھی ہے۔ ہمیں ایسے ڈرامے بنانے چاہیں جو سبق آموز ہوں ۔ ہمارے ہاں بہترین ڈرامہ بنتا ہے لیکن افئیرز اور سازشوں والی کہانیوں سے اب باہر نکلنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ یاد رہے کہ سجل علی پاکستان کی وہ فنکارہ ہیں جنہیں انٹرنیشنل لیول پر ان کے کام کی وجہ سے خاصی پذیرائی ملتی ہے۔