صلاح الدین کے والد کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کا مطالبہ، وزیراعلیٰ نے کروائی انصاف کی یقین دہانی

پولیس تشدد سے جاں بحق صلاح الدین کے والد نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کروانے کا مطالبہ کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں صلاح الدین کے اہلخانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی، اس موقع پر صلاح الدین کے والد کا کہنا تھا کہ صلاح الدین چورنہیں تھا،ہمیں انصاف دیاجائے،

صلاح الدین کے والد کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو 8 مطالبات پیش کیے ہیں، ہمیں وزیراعلیٰ نےبلایا،انصاف کیلئے آئے ہیں،صلاح الدین ذہنی طورپرٹھیک نہیں تھا،اس کے بازوپرلکھا تھا صلاح الدین کوپہلے بھی پولیس نے گرفتارکیا،پوچھ گچھ کے بعد چھوڑدیا تھا،صلاح الدین کوپولیس نے دوران حراست تشدد سے ہلاک کیا،

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداری نے صلاح الدین کے والد کوانصاف دلانےکی یقین دہانی کروائی، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صلاح الدین کی ہلاکت پرجوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیاہے، کسی کوقانون سےتجاوزکرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی

 

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھا تھا جس میں صلاح الدین کے پولیس تشدد میں جاں بحق ہونے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی سفارش کی گئی تھی،خط میں کہا گیا ہے کہ صلاح الدین ہلاکت کی از سر نو جوڈیشل تحقیقات کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے لاہور ہائیکورٹ کو خط موصول ہونے کے بعد مشاورت شروع کر دی ہے۔ پنجاب حکومت کی سفارش پر جوڈیشل انکوئری کے لیے جج کو نامزد جلد نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔

 

پنجاب پولیس کا تشدد بننے والے مرحوم صلاح الدین کے والد نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی کہ میں اس کیس کی تفتیش رحیم یار خان کی بجائے لاہور سے کروانا چاہتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ اس کیس کی تفتیش پولیس نہ کرے بلکہ عثمان بزدار خود کریں گے.

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطمئن نہیں اور نہ ہی مجھے رپورٹ کی کاپی دی گئی ہے، اس رپورٹ کا مجھے میڈیا سے پتہ چلا اور میں اسے مسترد کرتا ہوں. ساتھ ہی انہوں نے صلاح الدین پر پولیس تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے بہت بےدردی کے ساتھ میرے بیٹے پر ظلم کیا.

سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے صلاح الدین قتل کا نوٹس لے لیا، سینیٹر مصطفیٰ کوکھر کا کہنا ہے کہ 12ستمبر کو متعلقہ افسران کو طلب کررکھا ہے ،دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی تین دن بعد ہوش آ گیا، ڈی پی او کو معطل اور لاہور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمیشن بنانے کے لئے خط لکھ دیا ہے.

صلاح الدین قتل کیس کے وکیل حسان نیازی کا کہنا ہے کہ صلاح الدین کے پورے جسم پر زخموں کے نشان تھے،وزیراعلیٰ پنجاب نے ابھی تک صلاح الدین کے خاندان سے تعزیت تک نہیں کی،تمام ویڈیوز میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ صلاح الدین پر تشدد کیا گیا

Comments are closed.