جانوروں میں نمک کا استعمال اور محکمہ لائیو سٹاک کا کردار

جانوروں میں نمک کا استعمال اور محکمہ لائیو سٹاک کا کردار

تحریر:ملک ظفراقبال اوکاڑہ
پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت کا شعبہ ہو یا لائیو سٹاک پاکستان اس شعبہ میں نمایاں کردار ادا نہیں کر سکا ۔
چینی گندم کھاد سویا بین اور دوسری اہم فصلیں ہمیشہ سے سیاستدانوں کی پارلیمنٹ میں تقریروں کا موضوع سخن رہا ہے مگر لاحاصل ۔
اج ہم جانوروں کے حوالہ سے نمک کی اہمیت پر بات کریں گے اور آپ کو اس کی افادیت کے بارے میں آگاہ کریں گے۔
ہماری ہاں کسانوں کی اکثریت غریب اور کم وسائل کی وجہ سے کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکے اور ہر حکومت کسانوں کو خوش کرنے کے لیے بلندو بالا نعروں اور اشتہارات کا سہارا لیکر خوش کرتے رہیں ہیں مگر چھوٹا کسان آج بھی اپنے بچوں کا پیٹ پالنے میں ناکام ہے۔
اسی طرح لائیو سٹاک کا شعبہ اور اس کی بنیادی معلومات ان کسانوں تک نہیں پہنچ پاتی اور کسان اس شعبہ میں میں زیادہ خرچ کر کے کم فائدے حاصل کر رہے ہیں وجہ بنیادی معلومات کی فراہمی کا ان تک نہ پہنچا ہے۔
آئیں آج جانوروں کے لیے نمک کی اہمیت کی بارے میں آگاہ حاصل کرتے ہیں
جانوروں کیلیے نمک کی اہمیت
نمک انسانوں، پودوں اور جانوروں کی صحت کیلیے خوراک کا ایک لازمی جز ہے۔ نمک سوڈیم اور کلورائیڈ سے بھرپور ایک ایسا ٹانک ہے جس میں جانوروں کیلیے بہت زیادہ فائدے موجود ہیں۔ اس کے ساتھ جانور کی صحت کیلیے کچھ اور لازمی منرلز جیسے کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس،سیلینیم،آئرن اور زنک کی بھی نمک میں موجودگی اسکی اہمیت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔دودھ دینے والے جانوروں کو روزانہ دودھ بنانے کیلیے نمک کی ضرورت پڑتی ہے کیونکہ دودھ میں موجود سوڈیم اور کلورائیڈ جانور کے جسم میں دودھ بنانے کے عمل کے دوران نمک کی ضرورت کو بڑھا دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دودھ دینے والے جانوروں اور کٹڑوں بچھڑوں میں نمک سے حاصل ہونے والی کیلشیم کی ایک خاص اہمیت ہے جو کہ مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کی بہتر نشونما کیلیے انتہائی ضروری ہونے کے علاوہ ہارٹ بیٹ کو نارمل رکھنے، خون کو جمنے سے بچانے، مسلز کی حرکت اور جانور کے اعصابی اور دماغی نظام کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔مگر ہمارا کسان ان کو سمجھنے سے اس لیے قاصر ہیں کہ ان تک معلومات صرف کاغذی حد تک اپنے افسروں کو خوش کرنے کے لیے دی جاتی ہی جبکہ حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ سوڈیم جانور کے وجود کی تیزابیت یا اساسیت کو کنٹرول کرتا ہے اور کلورائیڈ نظام انہظام کو کنٹرول کرنے کے ساتھ خون میں موجود تیزابیت کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔
نمک کی کمی کے نقصانات کیا ہیں ؟
بظاہر عام اور سستی سی لگنے والی اس نعمت کو اگر اہمیت نہ دی جائے اور جانور کی خوراک کا لازمی حصہ نہ بنایا جائے تو اس سے بہت سے نقصانات اور مسائل جنم لیتے ہیں۔
1۔ دودھ کی پیداور میں نمایاں کمی۔
2۔ بھوک کا کم ہوجانا۔
3۔ وزن کا نہ بڑھنا۔
4۔ کیلشیم کی کمی کی وجہ سے مِلک فیور کا خطرہ پیدا ہونا۔
5۔ چھوٹے کٹڑوں اور بچھڑوں کا ہڈیوں کی کمزوری کی وجہ سے نشونما نہ پانا اور پولیو کا شکار ہوجانا۔
6۔ نمک کی کمی، جسم میں شدید پانی کی کمی کا بھی باعث بن جاتی ہے جس وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
7۔ جانور کاغیر ضروری چیزوں جیسے مٹی، کپڑوں رسی وغیرہ کا کھا کر کمزور ہوجانا۔ اس کے علاوہ بار بار پشاب کرنا بھی نمک کی کمی کی ایک نشانی ہے۔
8۔ جانور کا اپنا پیشاب پینا بھی جانور میں نمک کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
9۔ بعض اوقات جانور فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو جاتا ہے جسکی وجہ جسم میں میگنیشیم کی کمی کا ہونا ہے نمک کی موجودگی اس مسئلے کی روک تھام اور بچائو میں اہمیت کی حامل ہے۔
نمک کے فوائد کیا کیا ہیں؟
1۔ دودھ کی پیداور میں قابل قدر اضافہ۔
2۔ اپھارے سے محفوظ رہنا۔
3۔ جانور کے کھروں اور سینگوں کا مظبوط ہونا۔
4۔ جانور کی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہونا۔
5۔ جانور کا مناسب وقت پر ہیٹ میں آنا جس سے جانور میں وقت پر بچہ جننے کی صلاحیت کا پیدا ہونا۔
6۔ خوراک کا اچھی طرح ہضم ہو کر جسم کا حصہ بننا۔ وغیرہ
پاکستان کے ہر علاقے سے ملنے والے نمک کے پتھر کی، ہر وقت کھرلی یا جانوروں کے سامنے موجودگی نہ صرف کسانوں کو بہت ساری پریشانیوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے بلکہ مویشی پال بھائیوں کو دوائیوں اور علاج پر اٹھنے والے اخراجات سے بھی بچا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ بغیر کسی اضافی اخراجات کے دودھ میں قابل قدر اضافہ، آمدن میں اضافے کا بھی سبب بن سکتا۔
زرعی پیداوار اور لائیو سٹاک پر اگر توجہ نہ دی گئی تو کسانوں کا مستقبل خطرے سے دوچار رہے گا اور زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم چینی اور اجناس دوسرے ملکوں سے مہنگے داموں منگوا کر ہم یہ ثابت کررہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک نہیں

Leave a reply